Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا اِلٰى قَوۡمِهٖ فَقَالَ يٰقَوۡمِ اعۡبُدُوا اللّٰهَ مَا لَـكُمۡ مِّنۡ اِلٰهٍ غَيۡرُهٗ ؕ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ‏ ﴿23﴾
یقیناً ہم نے نوح ( علیہ السلام ) کو اس کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجا ، اس نے کہا کہ اے میری قوم کے لوگو! اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ، کیا تم ( اس سے ) نہیں ڈرتے ۔
و لقد ارسلنا نوحا الى قومه فقال يقوم اعبدوا الله ما لكم من اله غيره افلا تتقون
And We had certainly sent Noah to his people, and he said, "O my people, worship Allah ; you have no deity other than Him; then will you not fear Him?"
Yaqeenan hum ney nooh ( alh-e-salam ) ko uss ki qom ki taraf rasool bana ker bheja uss ney kaha aey meri qom kay logo! Allah ki ibadat kero aur uss kay siwa tumhara koi mabood nahi kiya tum ( uss say ) nahi dartay.
اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کے پاس بھیجا تھا ، چنانچہ انہوں نے ( قوم سے ) کہا کہ : میری قوم کے لوگو ! اللہ کی عبادت کرو ، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے ، بھلا کیا تم ڈرتے نہیں ہو؟
اور بیشک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا تو اس نے کہا اے میری قوم اللہ کو پوجو اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ، تو کیا تمہیں ڈر نہیں ( ف۲۹ )
ہم نے نوح ( علیہ السلام ) کو اس کی قوم کی طرف بھیجا ۔ 24 اس نے کہا ” اے میری قوم کے لوگو ، اللہ کی بندگی کرو ، اس کے سوا تمہارے لیے کوئی اور معبود نہیں ہے ، کیا تم ڈرتے نہیں ہو؟ ” 25
اور بیشک ہم نے نوح ( علیہ السلام ) کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے فرمایا: اے لوگو! تم اللہ کی عبادت کیا کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے ، تو کیا تم نہیں ڈرتے
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :24 تقابل کے لیے ملاحظہ ہو الاعراف ، آیات 59 تا 64 ۔ یونس آیات 71 تس 73 ۔ ہود آیات 25 تا 48 ۔ بنی اسرائیل آیت 3 ۔ الانبیاء ، آیات 76 ۔ 77 ۔ سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :25 یعنی کیا تمہیں اپنے اصلی اور حقیقی خدا کو چھوڑ کر دوسروں کی بندگی کرتے ہوئے ڈر نہیں لگتا ؟ کیا تم اس بات سے بالکل بے خوف ہو کہ جو تمہارا اور سارے جہان کا مالک و فرمانروا ہے اس کی سلطنت میں رہ کر اس کے بجائے دوسروں کی بندگی و اطاعت کرنے اور دوسروں کی ربوبیت و خداوندی تسلیم کرنے کے کیا نتائج ہوں گے ؟
نوح علیہ السلام اور متکبر وڈیرے نوح علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے بشیرونذیر بنا کر ان کی قوم کی طرف مبعوث فرمایا ۔ آپ نے ان میں جاکر پیغام الٰہی پہنچایا کہ اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہاری عبادت کا حقدار کوئی نہیں ۔ تم اللہ کے سوا اس کے ساتھ دوسروں کو پوجتے ہوئے اللہ سے ڈرتے نہیں ہو؟ قوم کے بڑوں نے اور سرداروں نے کہا یہ تو تم جیسا ہی ایک انسان ہے ۔ نبوت کا دعویٰ کرکے تم سے بڑا بننا چاہتا ہے سرداری حاصل کرنے کی فکر میں ہے بھلا انسان کی طرف وحی کیسے آتی ؟ اللہ کا ارادہ نبی بھیجنے کا ہوتا تو کسی آسمانی فرشتے کو بھیج دیتا ۔ یہ تو ہم نے کیا ، ہمارے باپ دادوں نے بھی نہیں سنا کہ انسان اللہ کا رسول بن جائے ۔ یہ تو کوئی دیوانہ شخص ہے کہ ایسے دعوے کرتا ہے اور ڈینگیں مارتا ہے ۔ اچھا خاموش رہو دیکھ لو ہلاک ہوگا ۔