Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
فَاَخَذَتۡهُمُ الصَّيۡحَةُ بِالۡحَـقِّ فَجَعَلۡنٰهُمۡ غُثَآءً‌ۚ فَبُعۡدًا لِّـلۡقَوۡمِ الظّٰلِمِيۡنَ‏ ﴿41﴾
بالآخر عدل کے تقاضے کے مطابق چیخ نے پکڑ لیا اور ہم نے انہیں کوڑا کرکٹ کر ڈالا پس ظالموں کے لئے دوری ہو ۔
فاخذتهم الصيحة بالحق فجعلنهم غثاء فبعدا للقوم الظلمين
So the shriek seized them in truth, and We made them as [plant] stubble. Then away with the wrongdoing people.
Bil-aakhir adal kay taqazay kay mutabiq cheekh ney pakar liya aur hum ney unhen koora karkat ker dala pus zalimon kay liye doori ho.
چنانچہ اس سچے وعدے کے مطابق ان کو ایک چنگھاڑ نے آپکڑا اور ہم نے انہیں کوڑا کرکٹ بنا کر رکھ دیا ۔ پھٹکار ہے ایسے ظالم لوگوں پر ۔
تو انھیں آلیا سچی چنگھاڑ نے ( ف٦۳ ) تو ہم نے انھیں گھاس کوڑا کردیا ( ف٦٤ ) تو دور ہوں ( ف٦۵ ) ظالم لوگ ،
آخرکار ٹھیک ٹھیک حق کے مطابق ایک ہنگامہ عظیم نے ان کو آلیا اور ہم نے ان کو کچرا 37 بنا کر پھینک دیا ۔ ۔ ۔ ۔ دور ہو ظالم قوم!
پس سچے وعدہ کے مطابق انہیں خوفناک آواز نے آپکڑا سو ہم نے انہیں خس و خاشاک بنا دیا ، پس ظالم قوم کے لئے ( ہماری رحمت سے ) دوری و محرومی ہے
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :37 اصل میں لفظ غُثَاء استعمال ہوا ہے جس کے معنی ہیں وہ کوڑا کرکٹ جو سیلاب کے ساتھ بہتا ہوا آتا ہے ۔ اور پھر کناروں پر لگ لگ کر پڑا سڑتا رہتا ہے ۔