Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
فَقَالُـوۡۤا اَنُؤۡمِنُ لِبَشَرَيۡنِ مِثۡلِنَا وَقَوۡمُهُمَا لَـنَا عٰبِدُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿47﴾
کہنے لگے کہ کیا ہم اپنے جیسے دو شخصوں پر ایمان لائیں؟ حالانکہ خود ان کی قوم ( بھی ) ہمارے ماتحت ہے ۔
فقالوا انؤمن لبشرين مثلنا و قومهما لنا عبدون
They said, "Should we believe two men like ourselves while their people are for us in servitude?"
Kehney lagay kay kiya hum apnay jesay do shakhson per eman aayen? Halankay khud unn ki qom ( bhi ) humaray ma-tehat hai.
چنانچہ کہنے لگے : کیا ہم اپنے جیسے دو آدمیوں پر ایمان لے آئیں ، حالانکہ ان کی قوم ہماری غلامی کر رہی ہے ؟ ( ١٩ )
تو بولے کیا ہم ایمان لے آئیں اپنے جیسے دو آدمیوں پر ( ف۷٤ ) اور ان کی قوم ہماری بندگی کر رہی ہے ، ( ف۷۵ )
کہنے لگے ” کیا ہم اپنے ہی جیسے دو آدمیوں پر ایمان لے آئیں؟ 40 الف اور آدمی بھی وہ جن کی قوم ہماری بندی ہے ۔ ” 41
سو انہوں نے ( بھی یہی ) کہا کہ کیا ہم اپنے جیسے دو بشروں پر ایمان لے آئیں حالانکہ ان کی قوم کے لوگ ہماری پرستش کرتے ہیں
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :40 اصل میں وَکَانُوْا قَوْماً عٓالِیْنَ کے الفاظ ہیں ، جن کے دو مطلب ہو سکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ وہ بڑے گھمنڈی ، ظالم اور دراز دست تھے ۔ دوسرے یہ کہ وہ بڑے اونچے بنے اور انہوں نے بڑی دوں کی لی ۔ سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :40 ( الف ) تشریح کے لئے ملاحظہ ہو حاشیہ ۲٦ ۔ سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :41 اصل الفاظ ہیں جن کی قوم ہماری عابد ہے ۔ عربی زبان میں کسی کا مطیع فرمان ہونا اور اس کا عبادت گزار ہونا ، دونوں تقریباً ہم معنی الفاظ ہیں ، جو کسی کی بندگی و اطاعت کرتا ہے وہ گویا اس کی عبادت کرتا ہے ۔ اس سے بڑی اہم روشنی پڑتی ہے لفظ عبادت کے معنی پر اور انبیاء علیہم السلام کی اس دعوت پر کہ صرف اللہ کی عبادت کرنے اور اس کے سوا ہر ایک کی عبادت چھوڑ دینے کی تلقین جو وہ کرتے تھے اس کا پورا مفہوم کیا تھا عبادت ان کے نزدیک صرف پوجا نہ تھی ۔ ان کی دعوت یہ نہیں تھی کہ صرف پوجا اللہ کی کرو ، باقی بندگی و اطاعت جس کی چاہو کرتے رہو ۔ بلکہ وہ انسان کو اللہ کا پرستار بھی بنانا چاہتے تھے اور مطیع فرمان بھی ، اور ان دونوں معنوں کے لحاظ سے دوسروں کی عبادت کو غلط ٹھہراتے تھے ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد سوم ، الکہف حاشیہ 50 )