Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَهُوَ الَّذِىۡۤ اَنۡشَاَ لَـكُمُ السَّمۡعَ وَالۡاَبۡصَارَ وَالۡاَفۡـِٕدَةَ‌  ؕ قَلِيۡلًا مَّا تَشۡكُرُوۡنَ‏ ﴿78﴾
وہ اللہ ہے جس نے تمہارے لئے کان اور آنکھیں اور دل پیدا کئے ، مگر تم بہت ( ہی ) کم شکر کرتے ہو ۔
و هو الذي انشا لكم السمع و الابصار و الافدة قليلا ما تشكرون
And it is He who produced for you hearing and vision and hearts; little are you grateful.
Woh Allah hai jiss ney tumharay liye kaan aur aankhen aur dil pehda kiye magar tum boht ( hi ) kum shukar kertay ho.
وہ اللہ ہی تو ہے جس نے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل پیدا کیے ۔ ( مگر ) تم لوگ بہت کم شکر ادا کرتے ہو ۔ ( ٢٧ )
اور وہی ہے جس نے بنائے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل ( ف۱۲۸ ) تم بہت ہی کم حق مانتے ہو ( ف۱۲۹ )
وہ اللہ ہی تو ہے جس نے تمہیں سننے اور دیکھنے کی قوتیں دیں اور سوچنے کو دل دیے ۔ مگر تم لوگ کم ہی شکر گزار ہوتے ہو ۔ 74
اور وہی ہے جو تمہارے لئے کان اور آنکھیں اور دل ( و دماغ ) رفتہ رفتہ وجود میں لایا ، ( مگر ) تم لوگ بہت ہی کم شکر ادا کرتے ہو
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :74 مطلب یہ ہے کہ بد نصیبو ، یہ آنکھ کان اور دل و دماغ تم کو کیا اس لیے دیے گئے تھے کہ تم ان سے بس وہ کام لو جو حیوانات لیتے ہیں ؟ کیا ان کا صرف یہی مصرف ہے کہ تم جانوروں کی طرح جسم اور نفس کے مطالبات پورے کرنے کے ذرائع ہی تلاش کرتے رہو اور ہر وقت اپنا معیار زندگی بلند کرنے کی تدبیریں ہی سوچتے رہا کرو؟ کیا اس سے بڑھ کر بھی کوئی ناشکری ہو سکتی ہے کہ تم بنائے تو گئے تھے انسان اور بن کر رہ گئے نرے حیوان ؟ جن آنکھوں سے سب کچھ دیکھا جائے مگر حقیقت کی طرف رہنمائی کرنے والے نشانات ہی نہ دیکھے جائیں ، جن کانوں سے سب کچھ سنا جائے مگر ایک سبق آموز بات ہی نہ سنی جائے ، اور جس دل و دماغ سے سب کچھ سوچا جائے مگر بس یہی نہ سوچا جائے کہ مجھے یہ وجود کیسے ملا ہے ، کس لیے ملا ہے اور کیا میری زندگی کی غایت ہے ، حیف ہے اگر وہ پھر ایک بیل کے بجائے ایک انسان کے ڈھانچے میں ہوں ۔