Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَهُوَ الَّذِىۡ يُحۡىٖ وَيُمِيۡتُ وَلَـهُ اخۡتِلَافُ الَّيۡلِ وَالنَّهَارِ‌ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ‏ ﴿80﴾
اور یہ وہی ہے جو جلاتا ہے اور مارتا ہے اور رات دن کے ردو بدل کا مختار بھی وہی ہے ۔ کیا تم کو سمجھ بوجھ نہیں؟
و هو الذي يحي و يميت و له اختلاف اليل و النهار افلا تعقلون
And it is He who gives life and causes death, and His is the alternation of the night and the day. Then will you not reason?
Aur wohi hai jo jilata aur maarta hai aur raat din kay rad-o-badal ka mukhtar bhi wohi hai. Kiya tum ko samajh boojh nahi?
اور وہی ہے جو زندگی اور موت دیتا ہے اور اسی کے قبضے میں رات اور دن کی تبدیلیاں ہیں ۔ کیا پھر بھی تم عقل سے کام نہیں لیتے؟
اور وہی جٕلائے اور مارے اور اسی کے لیے ہیں رات اور دن کی تبدیلیاں ( ف۱۳۱ ) تو کیا تمہیں سمجھ نہیں ( ف۱۳۲ )
وہی زندگی بخشتا ہے اور وہی موت دیتا ہے ۔ گردش لیل و نہار اسی کے قبضہ قدرت میں ہے ۔ 75 کیا تمہاری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی؟ 76
اور وہی ہے جو زندگی بخشتا ہے اور موت دیتا ہے اور شب و روز کا گردش کرنا ( بھی ) اسی کے اختیار میں ہے ۔ سو کیا تم سمجھتے نہیں ہو
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :75 علم کے ذرائع ( حواس اور قوت فکر ) اور ان کے مصرف صحیح سے انسان کی غفلت پر متنبہ کرنے کے بعد اب ان نشانیوں کی طرف توجہ دلائی گئی ہے جن کا مشاہدہ اگر کھلی آنکھوں سے کیا جائے اور جن کی نشان دہی سے اگر صحیح طور پر استدلال کیا جائے ، یا کھلے کانوں سے کسی معقول استدلال کو سنا جائے ، تو آدمی حق تک پہنچ سکتا ہے ۔ یہ بھی معلوم کر سکتا ہے کہ یہ کار خانہ ہستی بے خدا ، یا بہت سے خداؤں کا ساختہ و پرداختہ نہیں ہے ، بلکہ توحید کی اساس پر قائم ہے ۔ اور یہ بھی جان سکتا ہے کہ یہ بے مقصد نہیں ہے ، نرا کھیل اور محض ایک بے معنی طلسم نہیں ہے ، بلکہ ایک مبنی بر حکمت نظام ہے جس میں انسان جیسی ذی اختیار مخلوق کا غیر جوابدہ ہونا اور بس یونہی مر کر مٹی ہو جانا ممکن نہیں ہے ۔ سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :76 واضح رہے کہ یہاں توحید اور حیات بعد الموت ، دونوں پر ایک ساتھ استدلال کیا جا رہا ہے ، اور آگے تک جن نشانیوں کی طرف توجہ دلائی گئی ہے ان سے شرک کے ابطال اور انکار آخرت کے ابطال دونوں پر دلیل لائی جا رہی ہے ۔