Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
اَفَحَسِبۡتُمۡ اَنَّمَا خَلَقۡنٰكُمۡ عَبَثًا وَّاَنَّكُمۡ اِلَيۡنَا لَا تُرۡجَعُوۡنَ‏ ﴿115﴾
کیا تم یہ گمان کئے ہوئے ہو کہ ہم نے تمہیں یونہی بیکار پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہماری طرف لوٹائے ہی نہ جاؤ گے ۔
افحسبتم انما خلقنكم عبثا و انكم الينا لا ترجعون
Then did you think that We created you uselessly and that to Us you would not be returned?"
Kiya tum yeh gumaan kiye huye ho kay hum ney tumhen yunhi beykaar peda kiya hai aur yeh kay tum humari taraf lotaye hi na jao gay.
بھلا کیا تم یہ سمجھتے بیٹھے تھے کہ ہم نے تمہیں یونہی بے مقصد پیدا کردیا ، ( ٣٦ ) ، اور تمہیں واپس ہمارے پاس نہیں لایا جائے گا؟
تو کیا یہ سمجھتے ہو کہ ہم نے تمہیں بیکار بنایا اور تمہیں ہماری طرف پھرنا نہیں ( ف۱۷٦ )
کیا تم نے یہ سمجھ رکھا تھا کہ ہم نے تمہیں فضول ہی پیدا کیا ہے 102 اور تمہیں ہماری طرف کبھی پلٹنا ہی نہیں ہے؟ ”
سو کیا تم نے یہ خیال کر لیا تھا کہ ہم نے تمہیں بے کار ( و بے مقصد ) پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہماری طرف لوٹ کر نہیں آؤ گے؟
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :102 اصل میں لفظ عَبَثاً کا لفظ استعمال کیا گیا ہے ، جس کا ایک مطلب تو ہے کھیل کے طور پر ۔ اور دوسرا مطلب ہے کھیل کے لیے پہلی صورت میں آیت کے معنی یہ ہوں گے ۔ کیا تم نے یہ سمجھا تھا کہ ہم نے تمہیں یوں ہی بطور تفریح بنا دیا ہے ، تمہاری تخلیق کی کوئی غرض و غایت نہیں ہے ، محض ایک بے مقصد مخلوق بنا کر پھیلا دی گئی ہے ۔ دوسری صورت میں مطلب یہ ہو گا : کیا تم یہ سمجھتے تھے کہ تم بس کھیل کود اور تفریح اور ایسی لاحاصل مصروفیتوں کے لیے پیدا کیے گئے ہو جن کا کبھی کوئی نتیجہ نکلنے والا نہیں ہے ۔