Surah

Information

Surah # 24 | Verses: 64 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 102 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
فَاِنۡ لَّمۡ تَجِدُوۡا فِيۡهَاۤ اَحَدًا فَلَا تَدۡخُلُوۡهَا حَتّٰى يُؤۡذَنَ لَـكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ قِيۡلَ لَـكُمُ ارۡجِعُوۡا فَارۡجِعُوۡا‌ۚ هُوَ اَزۡكٰى لَـكُمۡ‌ؕ وَاللّٰهُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ عَلِيۡمٌ‏ ﴿28﴾
اگر وہاں تمہیں کوئی بھی نہ مل سکے تو پھر اجازت ملے بغیر اندر نہ جاؤ ۔ اور اگر تم سے لوٹ جانے کو کہا جائے تو تم لوٹ ہی جاؤ یہی بات تمہارے لئے پاکیزہ ہےجو کچھ تم کر رہے ہو اللہ تعالٰی خوب جانتا ہے ۔
فان لم تجدوا فيها احدا فلا تدخلوها حتى يؤذن لكم و ان قيل لكم ارجعوا فارجعوا هو ازكى لكم و الله بما تعملون عليم
And if you do not find anyone therein, do not enter them until permission has been given you. And if it is said to you, "Go back," then go back; it is purer for you. And Allah is Knowing of what you do.
Agar wahan tumhen koi bhi na mill sakay to phir ijazat milay baghair andar na jao. Aur agar tum say lot janey ko kaha jaye to tum lot hi jao yehi baat tumharay liye pakeeza hai jo kuch tum ker rahey ho Allah Taalaa khoob janta hai.
اور اگر تم ان گھروں میں کسی کو نہ پاؤ تب بھی ان میں اس وقت تک داخل نہ ہو جب تک تمہیں اجازت نہ دے دی جائے ۔ ( ١٦ ) اور اگر تم سے کہا جائے کہ : واپس چلے جاؤ ۔ تو واپس چلے جاؤ ۔ یہی تمہارے لیے پاکیزہ ترین طریقہ ہے ، اور تم جو عمل بھی کرتے ہو اللہ کو اس کا پورا پورا علم ہے ۔
پھر اگر ان میں کسی کو نہ پاؤ ( ف۵۰ ) جب بھی بےما لکوں کی اجازت کے ان میں نہ جاؤ ( ف۵۱ ) اور اگر تم سے کہا جائے واپس جاؤ تو واپس ہو ( ف۵۲ ) یہ تمہارے لیے بہت ستھرا ہے ، اللہ تمہارے کاموں کو جانتا ہے ،
پھر اگر وہاں کسی کو نہ پاؤ تو داخل نہ ہو جب تک کہ تم کو اجازت نہ دے دی جائے ، 26 اور اگر تم سے کہا جائے کہ واپس چلے جاؤ تو واپس ہو جاؤ ، یہ تمہارے لیے زیادہ پاکیزہ طریقہ ہے ، 27 اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اسے خوب جانتا ہے ۔
پھر اگر تم ان ( گھروں ) میں کسی شخص کو موجود نہ پاؤ تو تم ان کے اندر مت جایا کرو یہاں تک کہ تمہیں ( اس بات کی ) اجازت دی جائے اور اگر تم سے کہا جائے کہ واپس چلے جاؤ تو تم واپس پلٹ جایا کرو ، یہ تمہارے حق میں بڑی پاکیزہ بات ہے ، اور اللہ ان کاموں سے جو تم کرتے ہو خوب آگاہ ہے
سورة النُّوْر حاشیہ نمبر :26 یعنی کسی کے خالی گھر میں داخل ہو جانا جائز نہیں ہے ، الا یہ کہ صاحب خانہ نے آدمی کو خود اس بات کی اجازت دی ہو ۔ مثلاً اس نے آپ سے کہہ دیا ہو کہ اگر میں موجود نہ ہوں تو آپ میرے کمرے میں بیٹھ جائیے گا ، یا وہ کسی اور جگہ پر ہو اور آپ کی اطلاع ملنے پر وہ کہلا بھیجے کہ آپ تشریف رکھیے ، میں ابھی آتا ہوں ۔ ورنہ محض یہ بات کہ مکان میں کوئی نہیں ہے ، یا اندر سے کوئی نہیں بولتا ، کسی کے لیے یہ جائز نہیں کر دیتی کہ وہ بلا اجازت داخل ہو جائے ۔ سورة النُّوْر حاشیہ نمبر :27 یعنی اس پر برا نہ ماننا چاہیے ۔ ایک آدمی کو حق ہے کہ وہ کسی سے نہ ملنا چاہے تو انکار کر دے ، یا کوئی مشغولیت ملاقات میں مانع ہو تو معذرت کر دے ۔ اِرْجِعُوْا ( واپس ہو جاؤ ) کے حکم کا فقہاء نے یہ مطلب لیا ہے کہ اس صورت میں دروازے کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہو جانے کی اجازت نہیں ہے بلکہ آدمی کو وہاں سے ہٹ جانا چاہیے ۔ کسی شخص کو یہ حق نہیں ہے کہ دوسرے کو ملاقات پر مجبور کرے ، یا اس کے دروازے پر ٹھر کر اسے تنگ کرنے کی کوشش کرے ۔