Surah

Information

Surah # 24 | Verses: 64 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 102 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَاَقِيۡمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰ تُوا الزَّكٰوةَ وَاَطِيۡـعُوا الرَّسُوۡلَ لَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ‏ ﴿56﴾
نماز کی پابندی کرو زکوٰۃ ادا کرو اور اللہ تعالٰی کے رسول کی فرماں برداری میں لگے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے ۔
و اقيموا الصلوة و اتوا الزكوة و اطيعوا الرسول لعلكم ترحمون
And establish prayer and give zakah and obey the Messenger - that you may receive mercy.
Namaz ki pabandi kero zakat ada kero aur Allah Taalaa kay rasool ki farman bardaari mein lagay raho takay tum per reham kiya jaye.
اور نماز قائم کرو ، اور زکوٰۃ ادا کرو ، اور رسول کی فرمانبرداری کرو ، تاکہ تمہارے ساتھ رحمت کا برتاؤ کیا جائے ۔
اور نماز برپا رکھو اور زکوٰة دو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اس امید پر کہ تم پر رحم ہو ،
نماز قائم کرو ، زکوة دو ، اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی اطاعت کرو ، امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا ۔
اور تم نماز ( کے نظام ) کو قائم رکھو اور زکوٰۃ کی ادائیگی ( کا انتظام ) کرتے رہو اور رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی ( مکمل ) اطاعت بجا لاؤ تاکہ تم پر رحم فرمایا جائے ( یعنی غلبہ و اقتدار ، استحکام اور امن و حفاظت کی نعمتوں کو برقرار رکھا جائے )
صلوۃ اور حسن سلوک کی ہدایات اللہ تعالیٰ اپنے باایمان بندوں کو صرف اپنی عبادت کا حکم دیتا ہے کہ اسی کے لئے نمازیں پڑھتے رہو ۔ اور ساتھ ہی اس کے بندوں کے ساتھ حسن سلوک کرتے رہو ۔ ضعیفوں ، مسکینوں ، فقیروں کی خبر گیری کرتے رہو ۔ مال میں سے اللہ کا حق یعنی زکوٰۃ نکالتے رہو ۔ اور ہر امر میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے رہو ۔ جس بات کا وہ حکم فرمائے لاؤ جس امر سے وہ روکیں رک جاؤ ۔ یقین مانوکہ اللہ کی رحمت کے حاصل کرنے کا یہی طریقہ ہے ۔ چنانچہ اور آیت میں ہے ( اُولٰۗىِٕكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ۭاِنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ 71؀ ) 9- التوبہ:71 ) اللہ یہی لوگ ہیں جن پر ضرور بضرور اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے ۔ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ گمان نہ کرنا کہ آپ کو جھٹلانے والے اور آپ کی نہ ماننے والے ہم پر غالب آجائیں گے یا ادھر ادھر بھاگ کر ہمارے بےپناہ عذابوں سے بچ جائیں گے ۔ ہم تو ان کا اصلی ٹھکانہ جہنم میں مقرر کر چکے ہیں جو نہایت بری جگہ ہے ۔ قرار گاہ کے اعتبار اور بازگشت کے اعتبار سے بھی ۔