Surah

Information

Surah # 24 | Verses: 64 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 102 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَالۡـقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَآءِ الّٰتِىۡ لَا يَرۡجُوۡنَ نِكَاحًا فَلَيۡسَ عَلَيۡهِنَّ جُنَاحٌ اَنۡ يَّضَعۡنَ ثِيَابَهُنَّ غَيۡرَ مُتَبَـرِّجٰتٍ ۭ بِزِيۡنَةٍ‌ ؕ وَاَنۡ يَّسۡتَعۡفِفۡنَ خَيۡرٌ لَّهُنَّ‌ ؕ وَاللّٰهُ سَمِيۡعٌ عَلِيۡمٌ‏ ﴿60﴾
بڑی بوڑھی عورتیں جنہیں نکاح کی امید ( اور خواہش ہی ) نہ رہی ہو وہ اگر اپنے کپڑے اتار رکھیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں بشرطیکہ وہ اپنا بناؤ سنگار ظاہر کرنے والیاں نہ ہوں تاہم اگر ان سے بھی احتیاط رکھیں تو ان کے لئے بہت افضل ہے ، اور اللہ تعالٰی سنتا جانتا ہے ۔
و القواعد من النساء التي لا يرجون نكاحا فليس عليهن جناح ان يضعن ثيابهن غير متبرجت بزينة و ان يستعففن خير لهن و الله سميع عليم
And women of post-menstrual age who have no desire for marriage - there is no blame upon them for putting aside their outer garments [but] not displaying adornment. But to modestly refrain [from that] is better for them. And Allah is Hearing and Knowing.
Bari boorhi aurten jinhen nikah ki umeed ( aur khuwaish hi ) na rahi ho woh apnay agar apnay kapray utar rakhen to unn per koi gunah nahi ba-shart-e-kay woh apna banao singhaar zahir kerney waliyan na hon tahum inn say bhi ehtiyaat rakhen to inn kay liye boht afzal hai aur Allah Taalaa sunta janta hai.
اور جن بڑی بوڑھی عورتوں کو نکاح کی کوئی توقع نہ رہی ہو ، ان کے لیے اس میں کوئی گناہ نہیں ہے کہ وہ اپنے ( زائد ) کپڑے ، ( مثلا چادریں ، نامحرموں کے سامنے ) اتار کر رکھ دیں ، بشرطیکہ زینت کی نمائش نہ کریں ( ٤٣ ) اور اگر وہ احتیاط ہی رکھیں تو ان کے لیے اور زیادہ بہتر ہے ۔ اور اللہ سب کچھ سنتا ، ہر بات جانتا ہے ۔
اور بوڑھی خانہ نشین عورتیں ( ف۱٤۲ ) جنہیں نکاح کی آرزو نہیں ان پر کچھ گناہ نہیں کہ اپنے بالائی کپڑے اتار رکھیں جب کہ سنگھار نہ چمکائیں ( ف۱٤۳ ) اور ان سے بھی بچنا ( ف۱٤٤ ) ان کے لیے اور بہتر ہے ، اور اللہ سنتا جانتا ہے ،
تو ان پر کوئی گناہ نہیں ، بشرطیکہ زینت کی نمائش کرنے والی نہ ہوں ۔ 94 تاہم وہ بھی حیاداری ہی برتیں تو ان کے حق میں اچھا ہے ، اور اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے ۔
اور وہ بوڑھی خانہ نشین عورتیں جنہیں ( اب ) نکاح کی خواہش نہیں رہی ان پر اس بات میں کوئی گناہ نہیں کہ وہ اپنے ( اوپر سے ڈھانپنے والے اضافی ) کپڑے اتار لیں بشرطیکہ وہ ( بھی ) اپنی آرائش کو ظاہر کرنے والی نہ بنیں ، اور اگر وہ ( مزید ) پرہیزگاری اختیار کریں ( یعنی زائد اوڑھنے والے کپڑے بھی نہ اتاریں ) تو ان کے لئے بہتر ہے ، اور اللہ خوب سننے والا جاننے والا ہے
سورة النُّوْر حاشیہ نمبر :94 اصل الفاظ ہیں غَیرَ مُتَبَرِّجٰتٍ بِزِیْنَۃٍ ، زینت کے ساتھ تَبرُّج کرنے والی نہ ہوں ۔ تَبَرُّج کے معنی ہیں اظہار و نمائش کے ۔ بارج اس کھلی کشتی یا جہاز کو کہتے ہیں جس پر چھت نہ ہو ۔ اسی معنی میں عورت کے لیے یہ لفظ اس وقت بولتے ہیں جبکہ وہ مردوں کے سامنے اپنے حسن اور اپنی آرائش کا اظہار کرے ۔ تو آیت کا مطلب یہ ہے کہ چادر اتار دینے کی یہ اجازت ان بوڑھی عورتوں کو دی جا رہی ہے جن کے اندر بن ٹھن کر رہنے کا شوق باقی نہ رہا ہو اور جن کے صنفی جذبات سرد پڑ چکے ہوں ۔ لیکن اگر اس آگ میں کوئی چنگاری ابھی باقی ہو اور وہ نمائش زینت کی شکل اختیار کر رہی ہو تو پھر اس اجازت سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا ۔