Surah

Information

Surah # 25 | Verses: 77 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 42 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 68-70, from Madina
قَالُوۡا سُبۡحٰنَكَ مَا كَانَ يَنۢۡبَغِىۡ لَنَاۤ اَنۡ نَّـتَّخِذَ مِنۡ دُوۡنِكَ مِنۡ اَوۡلِيَآءَ وَ لٰـكِنۡ مَّتَّعۡتَهُمۡ وَاٰبَآءَهُمۡ حَتّٰى نَسُوا الذِّكۡرَ‌ۚ وَكَانُوۡا قَوۡمًۢا بُوۡرًا‏ ﴿18﴾
وہ جواب دیں گے کہ تو پاک ذات ہے خود ہمیں ہی یہ زیبا نہ تھا کہ تیرے سوا اوروں کو اپنا کارساز بناتے بات یہ ہے کہ تو نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو آسودگیاں عطا فرمائیں یہاں تک کہ وہ نصیحت بھلا بیٹھے ، یہ لوگ تھے ہی ہلاک ہونے والے ۔
قالوا سبحنك ما كان ينبغي لنا ان نتخذ من دونك من اولياء و لكن متعتهم و اباءهم حتى نسوا الذكر و كانوا قوما بورا
They will say, "Exalted are You! It was not for us to take besides You any allies. But You provided comforts for them and their fathers until they forgot the message and became a people ruined."
Woh jawab den gay kay tu pak zaat hai khud humen hi yeh zaiba na tha kay teray siwa auron ko apna kaar saaz banatay baat yeh hai kay tu ney enhen aur inn kay baap dadon ko aasoodgiyan ata farmaeen yahan tak kay woh naseehat bhula bethay yeh log thay hi halak honey walay.
وہ کہیں گے کہ : آپ کی ذات ہر عیب سے پاک ہے ۔ ہماری مجال نہیں تھی کہ ہم آپ کو چھوڑ کر دوسرے رکھوالوں کے قائل ہوں ، ( ٤ ) لیکن ہوا یہ کہ آپ نے ان کو اور ان کے باپ دادوں کو دنیا کا سازوسامان دیا ، یہاں تک کہ جو بات یاد رکھنی تھی یہ اسے بھلا بیٹھے ، اور ( اس طرح ) یہ خود برباد ہو کر رہے ۔
وہ عرض کریں گے پاکی ہے تجھ کو ( ف۳۲ ) ہمیں سزاوار ( حق ) نہ تھا کہ تیرے سوا کسی اور کو مولیٰ بنائیں ( ف۳۳ ) لیکن تو نے انھیں اور ان کے باپ داداؤں کو برتنے دیا ( ف۳٤ ) یہاں تک کہ وہ تیری یاد بھول گئے اور یہ لوگ تھے ہی ہلاک ہونے والے ( ف۳۵ )
وہ عرض کریں گے ” پاک ہے آپ کی ذات ، ہماری تو یہ بھی مجال نہ تھی کہ آپ کے سوا کسی کو اپنا مولی بنائیں ۔ مگر آپ نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو خوب سامان زندگی دیا حتی کہ یہ سبق بھول گئے اور شامت زدہ ہو کر رہے ۔ ” 26
وہ کہیں گے: تیری ذات پاک ہے ہمیں ( تو ) یہ بات ( بھی ) زیبا نہ تھی کہ ہم تیرے سوا اوروں کو دوست ( ہی ) بنائیں ( چہ جائے کہ ہم انہیں تیرے غیر کی عبادت کا کہتے ) لیکن ( اے مولا! ) تو نے انہیں اور ان کے باپ دادا کو ( دنیوی مال و اسباب سے ) اتنا بہرہ مند فرمایا ، یہاں تک کہ وہ تیری یاد ( بھی ) بھول گئے ، اور یہ ( بدبخت ) ہلاک ہونے والے لوگ ( ہی ) تھے
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :26 یعنی یہ کم ظرف اور کمینے لوگ تھے ۔ آپ نے رزق دیا تھا کہ شکر کریں ۔ یہ کھا پی کر نمک حرام ہو گئے اور وہ سب نصیحتیں بھلا بیٹھے جو آپ کے بھیجے ہوئے انبیاء نے ان کو کی تھیں ۔