جس دن ان کو فرشتے نظر آگئے ، اس دن ان مجرموں کے لیے کوئی خوشی کا موقع نہیں ہوگا ، بلکہ یہ کہتے پھریں گے کہ خدایا ! ہمیں ایسی پناہ دے کہ یہ ہم سے دور ہوجائیں ۔ ( ٧ )
جس دن وہ فرشتوں کو دیکھیں گے ( تو ) اس دن مجرموں کے لئے چنداں خوشی کی بات نہ ہوگی بلکہ وہ ( انہیں دیکھ کر ڈرتے ہوئے ) کہیں گے: کوئی روک والی آڑ ہوتی ( جو ہمیں ان سے بچا لیتی یا فرشتے انہیں دیکھ کر کہیں گے کہ تم پر داخلۂ جنت قطعاً ممنوع ہے )
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :36
یہی مضمون سورہ اَنعام آیت 8 اور سورہ حجر آیات 7 ۔ 8 اور آیات 51 تا 64 میں تفصیل کے ساتھ بیان ہو چکا ہے ۔ اس کے علاوہ ۔ سورہ بنی اسرائیل آیات 90 تا 95 میں بھی کفار کے بہت سے عجیب و غریب مطالبات کے ساتھ اس کا ذکر کر کے جواب دیا گیا ہے ۔