Surah

Information

Surah # 25 | Verses: 77 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 42 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 68-70, from Madina
يَوۡمَ يَرَوۡنَ الۡمَلٰٓٮِٕكَةَ لَا بُشۡرٰى يَوۡمَٮِٕذٍ لِّـلۡمُجۡرِمِيۡنَ وَ يَقُوۡلُوۡنَ حِجۡرًا مَّحۡجُوۡرًا‏ ﴿22﴾
جس دن یہ فرشتوں کو دیکھ لیں گے اس دن ان گناہگاروں کو کوئی خوشی نہ ہوگی اور کہیں گے یہ محروم ہی محروم کئے گئے ۔
يوم يرون الملىكة لا بشرى يومىذ للمجرمين و يقولون حجرا محجورا
The day they see the angels - no good tidings will there be that day for the criminals, and [the angels] will say, "Prevented and inaccessible."
Jiss din yeh farishton ko dekh len gay uss din inn gunehgaron ko koi khushi na hogi aur kahen gay yeh mehroom hi mehroom kiye gaye.
جس دن ان کو فرشتے نظر آگئے ، اس دن ان مجرموں کے لیے کوئی خوشی کا موقع نہیں ہوگا ، بلکہ یہ کہتے پھریں گے کہ خدایا ! ہمیں ایسی پناہ دے کہ یہ ہم سے دور ہوجائیں ۔ ( ٧ )
جس دن فرشتوں کو دیکھیں گے ( ف٤٤ ) وہ دن مجرموں کی کوئی خوشی کا نہ ہوگا ( ف٤۵ ) اور کہیں گے الٰہی ہم میں ان میں کوئی آڑ کردے رکی ہوئی ( ف٤٦ )
جس روز یہ فرشتوں کو دیکھیں گےوہ مجرموں کے لیے کسی بشارت کا دن نہ ہو گا 36 ، چیخ اٹھیں گے کہ پناہ بخدا ،
جس دن وہ فرشتوں کو دیکھیں گے ( تو ) اس دن مجرموں کے لئے چنداں خوشی کی بات نہ ہوگی بلکہ وہ ( انہیں دیکھ کر ڈرتے ہوئے ) کہیں گے: کوئی روک والی آڑ ہوتی ( جو ہمیں ان سے بچا لیتی یا فرشتے انہیں دیکھ کر کہیں گے کہ تم پر داخلۂ جنت قطعاً ممنوع ہے )
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :36 یہی مضمون سورہ اَنعام آیت 8 اور سورہ حجر آیات 7 ۔ 8 اور آیات 51 تا 64 میں تفصیل کے ساتھ بیان ہو چکا ہے ۔ اس کے علاوہ ۔ سورہ بنی اسرائیل آیات 90 تا 95 میں بھی کفار کے بہت سے عجیب و غریب مطالبات کے ساتھ اس کا ذکر کر کے جواب دیا گیا ہے ۔