اَلَّذِيۡنَ يُحۡشَرُوۡنَ عَلٰى وُجُوۡهِهِمۡ اِلٰى جَهَـنَّمَۙ اُولٰٓٮِٕكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّاَضَلُّ سَبِيۡلًا ﴿34﴾
جو لوگ اپنے منہ کے بل جہنم کی طرف جمع کئے جائیں گے وہی بدتر مکان والے اور گمراہ تر راستے والے ہیں ۔
الذين يحشرون على وجوههم الى جهنم اولىك شر مكانا و اضل سبيلا
The ones who are gathered on their faces to Hell - those are the worst in position and farthest astray in [their] way.
Jo log apnay mun kay bal jahannum ki taraf jama kiye jayengay. Wohi bad-tar makaan walay aur gumrah tar raastay walay hain.
جن لوگوں کو گھیر کر منہ کے بل دوزخ کی طرف لے جایا جائے گا ، وہ بدترین مقام پر ہیں ، اور ان کا راستہ بدترین گمراہی کا راستہ ہے ۔
وہ جو جہنم کی طرف ہانکے جائیں گے اپنے منہ کے بل ان کا ٹھکانا سب سے برا ( ف٦۲ ) اور وہ سب سے گمراہ ،
جو لوگ اوندھے منہ جہنم کی طرف دھکیلے جانے والے ہیں ان کا مؤقف بہت برا اور ان کی راہ حد درجہ غلط ہے ۔ 47 ؏ 3
۔ ( یہ ) ایسے لوگ ہیں جو اپنے چہروں کے بل دوزخ کی طرف ہانکے جائیں گے یہی لوگ ہیں جو ٹھکانے کے لحاظ سے نہایت برے اور راستے سے ( بھی ) بہت بہکے ہوئے ہیں
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :47
یعنی جو لوگ سیدھی بات کو الٹی طرح سوچتے ہیں اور الٹے نتائج نکالتے ہیں ان کی عقل اوندھی ہے ۔ اسی وجہ سے وہ قرآن کی حقانیت پر دلالت کرنے والی حقیقتوں کو اس کے بطلان پر دلیل قرار دے رہے ہیں ، اور اسی وجہ سے وہ اوندھے منہ جہنم کی طرف گھسیٹے جائیں گے ۔