Surah

Information

Surah # 25 | Verses: 77 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 42 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 68-70, from Madina
وَهُوَ الَّذِىۡ خَلَقَ مِنَ الۡمَآءِ بَشَرًا فَجَعَلَهٗ نَسَبًا وَّ صِهۡرًا‌ ؕ وَكَانَ رَبُّكَ قَدِيۡرًا‏ ﴿54﴾
وہ ہے جس نے پانی سے انسان کو پیدا کیا پھر اسے نسب والا اور سسرالی رشتوں والا کر دیا بلاشبہ آپ کا پروردگار ( ہر چیز پر ) قادر ہے ۔
و هو الذي خلق من الماء بشرا فجعله نسبا و صهرا و كان ربك قديرا
And it is He who has created from water a human being and made him [a relative by] lineage and marriage. And ever is your Lord competent [concerning creation].
Woh hai jiss ney pani say insan ko peda kiya phir issay nasab wala aur susrali rishton wala ker diya. Bila shuba aap ka perwerdigar ( her cheez per ) qadir hai.
اور وہی ہے جس نے پانی سے انسان کو پیدا کیا ، پھر اس کو نسبی اور سسرالی رشتے عطا کیے ، اور تمہارا پروردگار بڑی قدرت والا ہے ۔
اور وہی ہے جس نے پانی سے ( ف۹٤ ) بنایا آدمی پھر اس کے رشتے اور سسرال مقرر کی ( ف۹۵ ) اور تمہارا رب قدرت والا ہے ( ف۹٦ )
اور وہی ہے جس نے پانی سے ایک بشر پیدا کیا ، پھر اس نے نسب اور سسرال کے دو الگ سلسلے چلائے ۔ 69 تیرا رب بڑا ہی قدرت والا ہے ۔
اور وہی ہے جس نے پانی ( کی مانند ایک نطفہ ) سے آدمی کو پیدا کیا پھر اسے نسب اور سسرال ( کی قرابت ) والا بنایا ، اور آپ کا رب بڑی قدرت والا ہے
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :69 یعنی بجائے خود یہی کرشمہ کیا کم تھا کہ وہ ایک حقیر پانی کی بوند سے انسان جیسی حیرت انگیز مخلوق بنا کھڑی کرتا ہے ، مگر اس پر مزید کرشمہ یہ ہے کہ اس نے انسان کا بھی ایک نمونہ نہیں بلکہ دو الگ نمونے ( عورت اور مرد ) بنائے جو انسانیت میں یکساں مگر جسمانی و نفسانی خصوصیات میں نہایت مختلف ہیں ، اور اس اختلاف کی وجہ سے باہم مخالف و متضاد نہیں بلکہ ایک دوسرے کا پورا جوڑ ہیں ۔ پھر ان جوڑوں کو ملا کر وہ عجیب توازن کے ساتھ ( جس میں کسی دوسرے کی تدبیر کا ادنیٰ دخل بھی نہیں ہے ) دنیا میں مرد بھی پیدا کر رہا ہے اور عورتیں بھی ، جن سے ایک سلسلہ تعلقات بیٹوں اور پوتوں کا چلتا ہے جو دوسرے گھروں سے بہوئیں لاتے ہیں ، اور ایک دوسرا سلسلہ تعلقات بیٹیوں اور نواسیوں کا چلتا ہے جو دوسرے گھروں کی بہوئیں بن کر جاتی ہیں ۔ اس طرح خاندان سے خاندان جڑ کر پورے پورے ملک ایک نسل اور ایک تمدن سے وابستہ ہو جاتے ہیں ۔ یہاں بھی ایک لطیف اشارہ اس مضمون کی طرف ہے کہ اس سارے کارخانہ حیات میں جو حکمت کام کر رہی ہے اس کا انداز کار ہی کچھ ایسا ہے کہ یہاں اختلاف ، اور پھر مختلفین کے جوڑ سے ہی سارے نتائج برآمد ہوتے ہیں ۔ لہٰذا جس اختلاف سے تم دو چار ہو اس پر گھبراؤ نہیں ۔ یہ بھی ایک نتیجہ خیز چیز ہے ۔