Surah

Information

Surah # 25 | Verses: 77 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 42 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 68-70, from Madina
وَالَّذِيۡنَ اِذَا ذُكِّرُوۡا بِاٰيٰتِ رَبِّهِمۡ لَمۡ يَخِرُّوۡا عَلَيۡهَا صُمًّا وَّعُمۡيَانًا‏ ﴿73﴾
اور جب ان کے رب کے کلام کی آیتیں سنائی جاتی ہیں تو وہ اندھے بہرے ہو کر ان پر نہیں گرتے ۔
و الذين اذا ذكروا بايت ربهم لم يخروا عليها صما و عميانا
And those who, when reminded of the verses of their Lord, do not fall upon them deaf and blind.
Aur jab enhen unn kay rab kay kalam ki aayaten sunaee jati hain to woh andhay behray ho ker inn per nahi girtay.
اور جب انہیں اپنے رب کی آیات کے ذریعے نصیحت کی جاتی ہے تو وہ ان پر بہرے اور اندھے بن کر نہیں گرتے ۔ ( ٢٨ )
اور وہ کہ جب کہ انھیں ان کے رب کی آیتیں یاد دلائی جائیں تو ان پر ( ف۱۳۲ ) بہرے اندھے ہو کر نہیں گرتے ( ف۱۳۳ )
تو وہ اس پر اندھے اور بہرے بن کر نہیں رہ 91 جاتے ۔
اور ( یہ ) وہ لوگ ہیں کہ جب انہیں ان کے رب کی آیتوں کے ذریعے نصیحت کی جاتی ہے تو ان پر بہرے اور اندھے ہو کر نہیں گر پڑتے ( بلکہ غور و فکر بھی کرتے ہیں )
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :91 اصل میں الفاظ ہیں لَمْ یَخِرُّوْا عَلَیھَا صُمّاً وَّ عَمْیَاناً ، جن کا لفظی ترجمہ یہ ہے : وہ ان پر اندھے بہرے بن کر نہیں گرتے ۔ لیکن یہاں گرنے کا لفظ اپنے لغوی معنی کے لیے نہیں بلکہ محاورے کے طور پر استعمال ہوا ہے ۔ جیسے ہم اردو میں کہتے ہیں جہاد کا حکم سن کر بیٹھے رہ گئے ۔ اس میں بیٹھنے کا لفظ اپنے لغوی معنی میں نہیں بلکہ جہاد کے لیے شرکت نہ کرنے کے معنی میں استعمال ہوا ہے ۔ پس آیت کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایسے لوگ نہیں ہیں جو اللہ کی آیات سن کر ٹس سے مس نہ ہوں ، بلکہ وہ ان کا گہرا اثر قبول کرتے ہیں ۔ جو ہدایت ان آیات میں آئی ہو اس کی پیروی کرتے ہیں ، جس چیز کو فرض قرار دیا گیا ہو اسے بجا لاتے ہیں ، جس چیز کی مذمت بیان کی گئی ہو اس سے رک جاتے ہیں ، اور جس عذاب سے ڈرایا گیا ہو اس کے تصور سے کانپ اٹھتے ہیں ۔