سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :8
یہ انداز بیان قوم فرعون کے انتہائی ظلم کو ظاہر کرتا ہے ۔ اس کا تعارف ہی ظالم قوم کے لقب سے کرایا گیا ہے ۔ گویا اس کا اصل نام ظالم قوم ہے اور قوم فرعون اس کا ترجمہ و تفسیر ۔
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :9
یعنی اے موسیٰ ، دیکھو کیسی عجیب بات ہے کہ یہ لوگ اپنے آپ کو مختار مطلق سمجھتے ہوئے دنیا میں ظلم و ستم ڈھائے جا رہے ہیں اور اس بات سے بے خوف ہیں کہ اوپر کوئی خدا بھی ہے جو ان سے باز پرس کرنے والا ہے ۔