Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
وَتِلۡكَ نِعۡمَةٌ تَمُنُّهَا عَلَىَّ اَنۡ عَبَّدْتَّ بَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ ؕ‏ ﴿22﴾
مجھ پر تیرا کیا یہی وہ احسان ہے؟ جسے تو جتا رہا ہے کہ تو نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے ۔
و تلك نعمة تمنها علي ان عبدت بني اسراءيل
And is this a favor of which you remind me - that you have enslaved the Children of Israel?"
Mujh per tera kiya yehi woh ehsan hai? Jissay tu jata raha hai kay tu ney bani israeel ko ghulam bana rakha hai.
اور وہ احسان جو تم مجھ پر رکھ رہے ہو ( اس کی حقیقت ) یہ ہے کہ تم نے سارے بنو اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے ۔
اور یہ کوئی نعمت ہے جس کا تو مجھ پر احسان جتاتا ہے کہ تو نے غَلام بناکر رکھے بنی اسرائیل ( ف۲٦ )
رہا تیرا احسان جو تو نے مجھ پر جتایا ہے تو اس کی حقیقت یہ ہے کہ تو نے بنی اسرائیل کو غلام بنا لیا تھا ۔ ” 18
اور کیا وہ ( کوئی ) بھلائی ہے جس کا تو مجھ پر احسان جتا رہا ہے ( اس کا سبب بھی یہ تھا ) کہ تو نے ( میری پوری قوم ) بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا تھا
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :18 یعنی تیرے گھر میں پرورش پانے کے لیے میں کیوں آتا اگر تو نے بنی اسرائیل پر ظلم نہ ڈھایا ہوتا ۔ تیرے ہی ظلم کی وجہ سے تو میری ماں نے مجھے ٹوکری میں ڈال کر دریا میں بہایا تھا ۔ ورنہ کیا میری پرورش کے لیے میرا اپنا گھر موجود نہ تھا ؟ اس لیے اس پرورش کا احسان جتانا تجھے زیب نہیں دیتا ۔