Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
‌فَاَ لۡقٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِىَ ثُعۡبَانٌ مُّبِيۡنٌ‌ ۖ ‌‌ۚ‏ ﴿32﴾
آپ نے ( اسی وقت ) اپنی لاٹھی ڈال دی جو اچانک کھلم کھلا ( زبردست ) اژد بن گئی ۔
فالقى عصاه فاذا هي ثعبان مبين
So [Moses] threw his staff, and suddenly it was a serpent manifest.
Aap ney ( ussi waqt ) apni laathi daal di jo achanak khullam khulla ( zabardast ) azdaha bann gaee.
چنانچہ موسیٰ نے اپناعصا پھینکا اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ کھلا ہوا اژدھا بن گیا ۔
تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈال دیا جبھی وہ صریح اژدہا ہوگیا ( ف۳٦ )
﴿اس کی زبان سے یہ بات نکلتے ہی﴾ موسی ( علیہ السلام ) نے اپنا عصا پھینکا اور یکایک وہ ایک صریح اژدہا تھا ۔ 27
پس ( موسیٰ علیہ السلام نے ) اپنا عصا ( زمین پر ) ڈال دیا وہ اسی وقت واضح ( طور پر ) اژدھا بن گیا
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :27 قرآن مجید میں کسی جگہ اس کے لیے حَیَّۃٌ ( سانپ ) اور کسی جگہ جَآن ( جو بالعموم چھوٹے سانپ کے لیے بولا جاتا ہے ) کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں ، اور یہاں اسے ثُعْبَانٌ ( اژدہا ) کہا جا رہا ہے ۔ اس کی توجیہ امام رازی اس طرح کرتے ہیں کہ : حَیَّۃٌ عربی زبان میں سانپ کی جنس کے لیے مشترک نام ہے ، خواہ چھوٹا ہو یا بڑا ۔ اور ثُعْبَانٌ کا لفظ اس لیے استعمال کیا گیا کہ جسامت کے اعتبار سے وہ اژدھے کی طرح تھا ۔ اور جَانّ کا لفظ اس بنا پر استعمال کیا گیا کہ اس کی پھرتی اور تیزی چھوٹے سانپ جیسی تھی ۔