Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
قَالَ نَعَمۡ وَاِنَّكُمۡ اِذًا لَّمِنَ الۡمُقَرَّبِيۡنَ‏ ﴿42﴾
فرعون نے کہا ہاں! ( بڑی خوشی سے ) بلکہ ایسی صورت میں تم میرے خاص درباری بن جاؤ گے ۔
قال نعم و انكم اذا لمن المقربين
He said, "Yes, and indeed, you will then be of those near [to me]."
Firaon ney kaha haan! ( bari khushi say ) bulkay aisi soorat mein tum meray khas darbari bann jao gay.
فرعون نے کہا : ہاں ہاں ، اور تمہیں اس صورت میں مقرب لوگوں میں بھی ضرور شامل کرلیا جائے گا ۔
بولا ہاں اور اس وقت تم میرے مقرب ہوجاؤ گے ( ف٤٤ )
اس نے کہا ” ہاں ، اور تم تو اس وقت مقربین میں شامل ہو جاؤ گے ۔ ” 35
۔ ( فرعون نے ) کہا: ہاں بیشک تم اسی وقت ( اجرت والوں کی بجائے میرے ) قربت والوں میں شامل ہو جاؤ گے ( اور قربت کا درجہ اُجرت سے کہیں بلند ہے )
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :35 اور یہ تھا وہ بڑے سے بڑا اجر جو ان خادمان دین و ملت کو بادشاہ وقت کے ہاں سے مل سکتا تھا ۔ یعنی روپیہ پیسہ ہی نہیں ملے گا ، دربار میں کرسی بھی نصیب ہو جائے گی ۔ اس طرح فرعون اور اس کے ساحروں نے پہلے ہی مرحلے پر نبی اور جادوگر کا عظیم اخلاقی فرق خود کھول کر رکھ دیا ۔ ایک طرف وہ حوصلہ تھا کہ بنی اسرائیل جیسی پسی ہوئی قوم کا ایک فرد دس سال تک قتل کے الزام میں روپوش رہنے کے بعد فرعون کے دربار میں درّانہ آ کھڑا ہوتا ہے اور دھڑلّے کے ساتھ کہتا ہے کہ میں اللہ رب العالمین کا بھیجا ہوا ہوں ، بنی اسرائیل کو میرے حوالے کر ۔ فرعون سے دو بدو بحث کرنے میں ادنیٰ سی جھجک بھی محسوس نہیں کرتا ۔ اس کی دھمکیوں کو وہ پر کاہ کے برابر بھی وقعت نہیں دیتا ۔ دوسری طرف یہ کم حوصلگی ہے کہ اسی فرعون کے ہاں باپ دادا کے دین کو بچانے کی خدمت پر بلائے جا رہے ہیں ، پھر بھی ہاتھ جوڑ کر کہتے ہیں کہ سرکار ، کچھ انعام تو مل جائے گا نا ؟ اور جواب میں یہ سن کر پھولے نہیں سماتے کہ پیسہ بھی ملے گا اور قرب شاہی سے بھی سرفراز کیے جائیں گے ۔ یہ دو مقابل کے کردار آپ سے آپ ظاہر کر رہے تھے کہ نبی کس شان کا انسان ہوتا ہے اور اس کے مقابلے میں جادوگروں کی کیا ہستی ہوتی ہے ۔ جب تک کوئی شخص بے حیائی کی ساری حدوں کو نہ پھاند جائے ، وہ نبی کو جادوگر کہنے کی جسارت نہیں کر سکتا ۔