Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
فَاَلۡقَوۡا حِبَالَهُمۡ وَعِصِيَّهُمۡ وَقَالُوۡا بِعِزَّةِ فِرۡعَوۡنَ اِنَّا لَـنَحۡنُ الۡغٰلِبُوۡنَ‏ ﴿44﴾
انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈال دیں اور کہنے لگے عزت فرعون کی قسم! ہم یقیناً غالب ہی رہیں گے ۔
فالقوا حبالهم و عصيهم و قالوا بعزة فرعون انا لنحن الغلبون
So they threw their ropes and their staffs and said, "By the might of Pharaoh, indeed it is we who are predominant."
Unhon ney apni rassiyan aur laathiyan daal den aur kehney lagay izzat firaon ki qasam! Hum yaqeenan ghalib hi rahen gay.
اس پر ان جادوگروں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں زمین پر ڈال دیں ( ١١ ) اور کہا کہ : فرعون کی عزت کی قسم ! ہم ہی غالب آئیں گے ۔
تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالیں اور بولے فرعون کی عزت کی قسم بیشک ہماری ہی جیت ہے ، ( ف٤٦ )
انہوں نے فورا اپنی رسیاں اور لاٹھیاں پھینک دیں اور بولے ” فرعون کے اقبال سے ہم ہی غالب رہیں گے ۔ ” 36
تو انہوں نے اپنی رسیاں اور اپنی لاٹھیاں ڈال دیں اور کہنے لگے: فرعون کی عزت کی قسم! ہم ضرور غالب ہوں گے
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :36 یہاں یہ ذکر چھوڑ دیا ہے کہ حضرت موسیٰ کی زبان سے یہ فقرہ سنتے ہی جب جادوگروں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں پھینکیں تو یکایک وہ بہت سے سانپوں کی شکل میں حضرت موسیٰ کی طرف لپکتی نظر آئیں ۔ اس کی تفصیل قرآن مجید میں دوسرے مقامات پر بیان ہو چکی ہے ۔ سورہ اعراف میں ہے : فَلَمَّآ اَلْقَوْا سَحَرُوْا اَعْیُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْھَبُوْھُمْ وَجَآءُوْا بِسِحْرٍ عَظِیْمٍ ، جب انہوں نے اپنے اَنچھرے پھینکے تو لوگوں کی آنکھوں کو مسحور کر دیا ، سب کو دہشت زدہ کر کے رکھ دیا ، اور بڑا بھاری جادو بنا لائے ۔ سورہ طٰہٰ میں اس وقت کا نقشہ یہ کھینچا گیا ہے کہ :فَاِذا حِبَالُھُمْ وَعِصِیُّھُمْ یُخَیَّلُ اِلَیْہِ مِنْ سِحْرِھِمْ اَنَّھَا تَسْعیٰ ہ فَاَوْجَسَ فِیْ نَفْسِہ خِیْفَۃً مُّوْ سیٰ O یکایک ان کے سحر سے حضرت موسیٰ کو یوں محسوس ہوا کہ ان کی رسیاں اور لاٹھیاں دوڑی چلی آ رہی ہیں ، اس سے موسیٰ علیہ السلام اپنے دل میں ڈر سے گئے ۔