Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
وَّكُنُوۡزٍ وَّمَقَامٍ كَرِيۡمٍۙ‏ ﴿58﴾
اور خزانوں سے ۔ اور اچھے اچھے مقامات سے نکال باہر کیا ۔
و كنوز و مقام كريم
And treasures and honorable station -
Aur khazano say. Aur achay achay muqamaat say nikal bahir kiya.
اور خزانوں اور باعزت مقامات سے بھی ۔
اور خزانوں اور عمدہ مکانوں سے ،
اور خزانوں اور ان کی بہترین قیام گاہوں سے نکال لائے ۔ 44
اور خزانوں اور نفیس قیام گاہوں سے ( بھی نکال دیا )
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :44 یعنی فرعون نے تو یہ کام اپنے نزدیک بڑی عقلمندی کا کیا تھا کہ دور دور سے فوجیں طلب کر کے بنی اسرائیل کو دنیا سے مٹا دینے کا سامان کیا ، لیکن خدائی تدبیر نے اس کی چال اس پر یوں الٹ دی کہ دولت فرعونیہ کے بڑے بڑے ستون اپنی اپنی جگہ چھوڑ کر اس جگہ جا پہنچے جہاں انہیں اور ان کے سارے لاؤ لشکر کو ایک ساتھ غرق ہونا تھا ۔ اگر وہ بنی اسرائیل کا پیچھا نہ کر تے تو نتیجہ صرف اتنا ہی ہوتا کہ ایک قوم ملک چھوڑ کر نکل جاتی ۔ اس سے بڑھ کر ان کا کوئی نقصان نہ ہوتا اور وہ حسب سابق اپنے عیش کدوں میں بیٹھے زندگی کے مزے لوٹتے رہتے ۔ لیکن انہوں نے کمال درجہ کی ہوشیاری دکھانے کے لیے یہ فیصلہ کیا کہ بنی اسرائیل کو بخیریت نہ گزر جانے دیں بلکہ ان کے مہاجر قافلوں پر یک بارگی حملہ کر کے ہمیشہ کے لیے ان کا قلع قمع کر دیں ۔ اس غرض کے لیے ان کے شہزادے اور بڑے بڑے سردار اور اعیان سلطنت خود بادشاہ ذی جاہ سمیت اپنے محلوں سے نکل آئے ، اور اسی دانائی نے یہ دوہرا نتیجہ دکھایا کہ بنی اسرائیل مصر سے نکل بھی گئے اور مصر کی ظالم فرعونی سلطنت کا مکھن نذر دریا بھی ہو گیا ۔