Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
قَالُوۡا بَلۡ وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا كَذٰلِكَ يَفۡعَلُوۡنَ‏ ﴿74﴾
انہوں نے کہا یہ ( ہم کچھ نہیں جانتے ) ہم نے تو اپنے باپ دادوں کو اسی طرح کرتے پایا ۔
قالوا بل وجدنا اباءنا كذلك يفعلون
They said, "But we found our fathers doing thus."
Unhon ney kaha yeh ( hum kuch nahi jantay ) hum ney to apnay baap dadon ko issi tarah kertay paya.
انہوں نے کہا : اصل بات یہ ہے کہ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ایسا ہی کرتے ہوئے پایا ہے ۔
بولے بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا ،
” انہوں نے جواب دیا ” نہیں ، بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا ہے ۔ ” 53
وہ بولے: ( یہ تو معلوم نہیں ) لیکن ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا تھا
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :53 یعنی ہماری اس عبادت کی وجہ یہ نہیں ہے کہ یہ ہماری مناجاتیں اور دعائیں اور فریادیں سنتے ہیں یا ہمیں نفع اور نقصان پہنچاتے ہیں اس لیے ہم نے ان کو پوجنا شروع کر دیا ہے ، بلکہ اصل وجہ اس عبادت کی یہ ہے کہ باپ دادا کے وقتوں سے یوں ہی ہوتا چلا آ رہا ہے ۔ اس طرح انہوں نے خود یہ اعتراف کر لیا کہ ان کے مذہب کے لیے باپ دادا کی اندھی تقلید کے سوا کوئی سند نہیں ہے ۔ دوسرے الفاظ میں گویا وہ یہ کہہ رہے تھے کہ آخر تم نئی بات ہمیں کیا بتانے چلے ہو؟ کیا ہم خود نہیں دیکھتے کہ یہ لکڑی اور پتھر کی مورتیں ہیں ؟ کیا ہم نہیں جانتے کہ لکڑیاں سنا نہیں کرتیں اور پتھر کسی کا کام بنانے یا بگاڑنے کے لیے نہیں اٹھا کرتے ؟ مگر یہ ہمارے بزرگ جو صدیوں سے نسلاً بعد نسل ان کی پوجا کرتے چلے آ رہے ہیں تو کیا وہ سب تمہارے نزدیک بے وقوف تھے ؟ ضرور کوئی وجہ ہو گی کہ وہ ان بے جان مورتیوں کی پوجا کرتے رہے ۔ لہٰذا ہم بھی ان کے اعتماد پر یہ کام کر رہے ہیں ۔