سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :74
تقابل کے لیے ملاحظہ ہو الاعراف ، آیات 59 تا 64 ۔ یونس ، آیات 71 تا 73 ۔ ہود ، آیات 25 تا 48 ۔ بنی اسرائیل ، آیت 3 ۔ الانبیاء ، آیات 76 ۔ 77 ۔ المؤمنون ، آیات 23 تا 30 ۔ الفرقان ، آیت 37 ۔ اس کے علاوہ قصہ نوح علیہ السلام کی تفصیلات کے لیے قرآن مجید کے حسب ذیل مقامات بھی پیش نظر رہیں : العنکبوت آیات 14 ۔ 15 ۔ الصّٰفّٰت ، 75 تا 82 ۔ القمر ، 9 ۔ 15 ۔ سورہ نوح مکمل ۔
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :75
اگرچہ انہوں نے ایک ہی رسول کو جھٹلایا تھا ، لیکن چونکہ رسول کی تکذیب درحقیقت اس دعوت اور پیغام کی تکذیب ہے جسے لے کر وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آتا ہے ، اس لیے جو شخص یا گروہ کسی ایک رسول کا بھی انکار کر دے وہ اللہ تعالیٰ کی نگاہ میں تمام رسولوں کا منکر ہے ۔ یہ ایک بڑی اہم اصولی حقیقت ہے جسے قرآن میں جگہ جگہ مختلف طریقوں سے بیان کیا گیا ہے ۔ حتّیٰ کہ وہ لوگ بھی کافر ٹھہرائے گئے ہیں جو صرف ایک نبی کا انکار کرتے ہوں ، باقی تمام انبیاء کو مانتے ہوں ۔ اس لیے کہ جو شخص اصل پیغام رسالت کا ماننے والا ہے وہ تو لازماً ہر رسول کو مانے گا ۔ مگر جو شخص کسی رسول کا انکار کرتا ہے وہ اگر دوسرے رسولوں کو مانتا بھی ہے تو کسی عصبیت یا تقلید آبائی کی بنا پر مانتا ہے ، نفس پیغام رسالت کو نہیں مانتا ، ورنہ ممکن نہ تھا کہ وہی حق ایک پیش کرے تو یہ اسے مان لے اور وہی دوسرا پیش کرے تو یہ اس کا انکار کر دے ۔