Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
اِنۡ هٰذَاۤ اِلَّا خُلُقُ الۡاَوَّلِيۡنَۙ‏ ﴿137﴾
یہ تو بس پرانے لوگوں کی عادت ہے ۔
ان هذا الا خلق الاولين
This is not but the custom of the former peoples,
Yeh to bus puraney logon ki aadat hai.
یہ باتیں تو وہی ہیں جو پچھلے لوگوں کی عادت رہی ہے ۔ ( ٢٨ )
یہ تو نہیں مگر وہی اگلوں کی ریت ( ف۱۲٦ )
یہ باتیں تو یونہی ہوتی چلی آئی ہیں ۔ 93
یہ ( اور ) کچھ نہیں مگر صرف پہلے لوگوں کی عادات ( و اطوار ) ہیں ( جنہیں ہم چھوڑ نہیں سکتے )
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :93 اس کے دو معنی ہو سکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ جو کچھ ہم کر رہے ہیں یہ آج کوئی نئی چیز نہیں ہے ، صدیوں سے ہمارے باپ دادا یہی کچھ کرتے چلے آ رہے ہیں ۔ یہی ان کا دین تھا ، یہی ان کا تمدن تھا اور ایسے ہی ان کے اخلاق اور معاملات تھے ۔ کون سی آفت ان پر ٹوٹ پڑی تھی کہ اب ہم اس کے ٹوٹ پڑنے کا اندیشہ کریں ۔ اس طرز زندگی میں کوئی خرابی ہوتی تو پہلے ہی وہ عذاب آ چکا ہوتا جس سے تم ڈراتے ہو ۔ دوسرے معنی یہ بھی ہو سکتے ہیں کہ جو باتیں تم کر رہے ہو ایسی ہی باتیں پہلے بھی بہت سے مذہبی خبطی اور اخلاق کی باتیں بگھارنے والے کرتے رہے ہیں ، مگر دنیا کی گاڑی جس طرح چل رہی تھی اسی طرح چلے جا رہی ہے ۔ تم جیسے لوگوں کی باتیں نہ ماننے کا یہ نتیجہ کبھی بر آمد نہ ہوا کہ یہ گاڑی کسی صدمہ سے دو چار ہو کر الٹ گئی ہوتی ۔