Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
فَاَخَذَهُمُ الۡعَذَابُ‌ؕ اِنَّ فِىۡ ذٰ لِكَ لَاٰيَةً‌  ؕ وَمَا كَانَ اَكۡثَرُهُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ‏ ﴿158﴾
اور عذاب نے انہیں آدبوچا بیشک اس میں عبرت ہے ۔ اور ان میں سےاکثر لوگ مومن نہ تھے ۔
فاخذهم العذاب ان في ذلك لاية و ما كان اكثرهم مؤمنين
And the punishment seized them. Indeed in that is a sign, but most of them were not to be believers.
Aur azab ney unhen aa dabocha. Be-shak iss mein ibrat hai. Aur inn mein say aksar log momin na thay.
چنانچہ عذاب نے انہیں آپکڑا ، ( ٣٣ ) یقینا اس سارے واقعے میں عبرت کا بڑا سامان ہے ، پھر بھی ان میں سے اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے ۔
تو انھیں عذاب نے آلیا ( ف۱٤٤ ) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے ، اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے ،
عذاب نے انہیں آلیا ۔ 106 یقینا اس میں ایک نشانی ہے ، مگر ان میں سے اکثر ماننے والے نہیں ۔
سو انہیں عذاب نے آپکڑا ، بیشک اس ( واقعہ ) میں بڑی نشانی ہے ، اور ان میں سے اکثر لوگ مومن نہ تھے
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :106 قرآن میں دوسرے مقامات پر اس عذاب کی جو تفصیل بیان ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ جب اونٹنی مار ڈالی گئی تو حضرت صالح علیہ السلام نے اعلان کیا : تَمَتَّعُوْا فِیْ دَارِکُمْ ثَلٰثَۃَ اَیَّامٍ ، تین دن اپنے گھروں میں مزے کر لو ( ہود ، آیت 65 ) ۔ اس نوٹس کی مدت ختم ہونے پر رات کے پچھلے پہر صبح کے قریب ایک زبردست دھماکا ہوا اور اس کے ساتھ ایسا سخت زلزلہ آیا جس نے آن کی آن میں پوری قوم کو تباہ کر کے رکھ دیا ۔ صبح ہوئی تو ہر طرف اس طرح کچلی ہوئی لاشیں پڑی تھیں جیسے باڑے کی باڑھ میں لگی ہوئی سوکھی جانوروں کی آمد و رفت سے پامال ہو کر رہ گئی ہوں ۔ نہ ان کے سنگین قصر انہیں اس آفت سے بچا سکے نہ پہاڑوں میں کھو دے ہوئے غار ۔ اِنَّآ اَرْسَلْنَا عَلَیْہِمْ صَیْحَۃً وَّاحِدَۃً فَکَانُوْا کَھَشِیْمِ الْمُحْتَظِرِ ( القمر ، آیت 31 ) فَاَخَذَتْھُمُ الرَّجْفَۃُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دَارِھِمْ جٰثِمِیْنَ ( اعراف ، آیت 78 ) فَاَخَذَتْھُمُ الصَّیْحَۃُ مُصْبِحِیْنَ ہ فَمَآ اَغْنیٰ عَنْہُمْ مَّا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ O ( الحجر ، آیات 83 ۔ 84 ) ۔