Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
فَعَقَرُوۡهَا فَاَصۡبَحُوۡا نٰدِمِيۡنَۙ‏ ﴿157﴾
پھر بھی انہوں نے اس کی کوچیں کاٹ ڈالیں بس وہ پشیمان ہوگئے ۔
فعقروها فاصبحوا ندمين
But they hamstrung her and so became regretful.
Phir bhi enhon ney uss ki koonchen kaat daalen bus woh pasheymaan hogaye.
پھر ہوا یہ کہ انہوں نے اس اونٹنی کی کونچیں کاٹ ڈالیں ، اور آخر کار پشیمان ہوئے ۔
اس پر انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ دیں ( ف۱٤۲ ) پھر صبح کو پچھتاتے رہ گئے ( ف۱٤۳ )
مگر انہوں نے اس کی کوچیں کاٹ دیں 105 اور آخرکار پچھتاتے رہ گئے ۔
پھر انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں ( سو اسے ہلاک کر دیا ) پھر وہ ( اپنے کئے پر ) پشیمان ہو گئے
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :105 یہ مطلب نہیں ہے کہ جس وقت انہوں نے حضرت صالح سے یہ چیلنج سنا اسی وقت وہ اونٹنی پر پل پڑے اور اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں ، بلکہ کافی مدت تک یہ اونٹنی ساری قوم کے لیے ایک مسئلہ بنی رہی ، لوگ اس پر دلوں میں اونٹتے رہے ، مشورے ہوتے رہے ، اور آخر کار ایک من چلے سردار نے اس کام کا بیڑا اٹھایا کہ وہ قوم کو اس سے نجات دلائے گا ۔ سورہ شمس میں اس شخص کا ذکر ان الفاظ میں کیا گیا ہے : اِذِا نْبَعَثَ اَشْقَاھَا ، جبکہ اٹھا اس قوم کا سب سے زیادہ شقی آدمی ۔ اور سورہ قمر میں فرمایا گیا ہے : فَنَادَوْا صَاحِبَھُمْ فَتَعَاطیٰ فَعَقَرَ انہوں نے اپنے رفیق سے اپیل کی ، آخر کار وہ یہ کام اپنے ذمہ لے کر اٹھا اور اس نے کوچیں کاٹ ڈالیں ۔