Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
بِلِسَانٍ عَرَبِىٍّ مُّبِيۡنٍؕ‏ ﴿195﴾
صاف عربی زبان میں ہے ۔
بلسان عربي مبين
In a clear Arabic language.
Saaf arabi zaban mein.
ایسی عربی زبان میں اترا ہے جو پیغام کو واضح کردینے والی ہے ۔
روشن عربی زبان میں ،
صاف صاف عربی زبان میں ۔ 121
۔ ( اس کا نزول ) فصیح عربی زبان میں ( ہوا ) ہے
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :121 اس فقرے کا تعلق امانت دار روح اتری ہے سے بھی ہو سکتا ہے اور متنبہ کرنے والے ہیں سے بھی ۔ پہلی صورت میں اس کا مطلب یہ ہو گا کہ وہ امانت دار روح اسے صاف صاف عربی زبان میں لائی ہے ، اور دوسری صورت میں معنی یہ ہوں گے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان انبیاء میں شامل ہوں جنہیں عربی زبان میں خلق خدا کو متنبہ کرنے کے لیے مامور فرمایا گیا تھا ، یعنی ہود ، صالح ، اسماعیل اور شعیب علیہم السلام ۔ دونوں صورتوں میں مقصود کلام ایک ہی ہے ، اور وہ یہ کہ رب العالمین کی طرف سے یہ تعلیم کسی مردہ یا جنّاتی زبان میں نہیں آئی ہے ، نہ اس میں کوئی معمے یا چیستاں کی سی گنجلک زبان استعمال کی گئی ہے ، بلکہ یہ ایسی صاف اور فصیح عربی زبان میں ہے جس کا مفہوم و مدعا ہر عرب اور ہر وہ شخص جو عربی زبان جانتا ہو ، بے تکلف سمجھ سکتا ہے ۔ اس لیے جو لوگ اس سے منہ موڑ رہے ہیں ان کے لیے یہ عذر کرنے کا کوئی موقع نہیں ہے کہ وہ اس تعلیم کو سمجھ نہیں سکے ہیں ، بلکہ ان کے اعراض و انکار کی وجہ صرف یہ ہے کہ یہ اسی بیماری میں مبتلا ہیں جس میں فرعون مصر اور قوم ابراہیم اور قوم نوح اور قوم لوط اور عاد و ثمود اور اصحاب الایکہ مبتلا تھے ۔