سورة النمل حاشیہ نمبر : 54
یہ فقرہ اللہ تعالی کی طرف سے اس کی پوزیشن واضح کرنے کے لیے ارشاد ہوا ہے ، یعنی اس میں ضد اور ہٹ دھرمی نہ تھی ، وہ اس وقت تک صرف اس لیے کافر تھی کہ کافر قوم میں پیدا ہوئی تھی ، ہوش سنبھالنے کے بعد اس کو جس چیز کے آگے سجدہ ریز ہونے کی عادت پڑی ہوئی تھی ، بس وہی اس کے راستے میں ایک رکاوٹ بن گئی تھی ، حضرت سلیمان سے سابقہ پیش آنے پر جب اس کی آنکھیں کھلیں تو اس رکاوٹ کے ہٹ جانے میں ذرا سی دیر بھی نہ لگی ۔