Surah

Information

Surah # 27 | Verses: 93 | Ruku: 7 | Sajdah: 1 | Chronological # 48 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
وَتَرَى الۡجِبَالَ تَحۡسَبُهَا جَامِدَةً وَّهِىَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ‌ؕ صُنۡعَ اللّٰهِ الَّذِىۡۤ اَتۡقَنَ كُلَّ شَىۡءٍ‌ؕ اِنَّهٗ خَبِيۡرٌۢ بِمَا تَفۡعَلُوۡنَ‏ ﴿88﴾
آپ اور پہاڑوں کو دیکھ کر اپنی جگہ جمے ہوئے خیال کرتے ہیں لیکن وہ بھی بادل کی طرح اڑتے پھریں گے یہ ہے صنعت اللہ کی جس نے ہرچیز کو مضبوط بنایا ہے جو کچھ تم کرتے ہو اس سے وہ باخبر ہے ۔
و ترى الجبال تحسبها جامدة و هي تمر مر السحاب صنع الله الذي اتقن كل شيء انه خبير بما تفعلون
And you see the mountains, thinking them rigid, while they will pass as the passing of clouds. [It is] the work of Allah , who perfected all things. Indeed, He is Acquainted with that which you do.
Aur aap paharon ko dekh ker apni jagah jamay huye khayal kertay hain lekin woh bhi badal ki tarah urtay phiren gay yeh hai san’at Allah ki jiss ney her cheez ko mazboot banaya hai jo kuch tum kertay ho uss say woh ba-khabar hai.
تم ( آج ) پہاڑوں کو دیکھتے ہو تو سمجھتے ہو کہ یہ اپنی جگہ جمے ہوئے ہیں ، حالانکہ ( اس وقت ) وہ اس طرح پھر رہے ہوں گے جیسے بادل پھرتے ہیں ۔ یہ سب اللہ کی کاریگری ہے جس نے ہر چیز کو مستحکم طریقے سے بنایا ہے ۔ یقینا اسے پوری خبر ہے کہ تم کیا کام کرتے ہو ۔
اور تو دیکھے گا پہاڑوں کو خیال کرے گا کہ وہ جمے ہوئے ہیں اور وہ چلتے ہوں گے بادل کی چال ( ف۱۵۲ ) یہ کام ہے اللہ کا جس نے حکمت سے بنائی ہر چیز ، بیشک اسے خبر ہے تمہارے کاموں کی ،
آج تو پہاڑوں کو دیکھتا ہے اور سمجھتا ہے کہ خوب جمے ہوئے ہیں ، مگر اس وقت یہ بادلوں کی طرح اڑ رہے ہوں گے ، یہ اللہ کی قدرت کا کرشمہ ہوگا جس نے ہر چیز کو حکمت کے ساتھ استوار کیا ہے ۔ وہ خوب جانتا ہے کہ تم لوگ کیا کرتے ہو ۔ 107
اور ( اے انسان! ) تو پہاڑوں کو دیکھے گا تو خیال کرے گا کہ جمے ہوئے ہیں حالانکہ وہ بادل کے اڑنے کی طرح اڑ رہے ہوں گے ۔ ( یہ ) اللہ کی کاریگری ہے جس نے ہر چیز کو ( حکمت و تدبیر کے ساتھ ) مضبوط و مستحکم بنا رکھا ہے ۔ بیشک وہ ان سب ( کاموں ) سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو
سورة النمل حاشیہ نمبر : 107 یعنی ایسے خدا سے تم یہ توقع نہ رکھو کہ اپنی دنیا میں تم کو عقل و تمیز اور تصرف کے اختیارات دے کر وہ تمہارے اعمال و افعال سے بے خبر رہے گا ، اور یہ نہ دیکھے گا کہ اس کی زمین میں تم ان اختیارات کو کیسے استعمال کرتے رہے ہو ۔