Surah

Information

Surah # 27 | Verses: 93 | Ruku: 7 | Sajdah: 1 | Chronological # 48 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
مَنۡ جَآءَ بِالۡحَسَنَةِ فَلَهٗ خَيۡرٌ مِّنۡهَا‌ۚ وَهُمۡ مِّنۡ فَزَعٍ يَّوۡمَٮِٕذٍ اٰمِنُوۡنَ‏ ﴿89﴾
جو لوگ نیک عمل لائیں گے انہیں اس سے بہتر بدلہ ملے گا اور وہ اس دن کی گھبراہٹ سے بے خوف ہوں گے ۔
من جاء بالحسنة فله خير منها و هم من فزع يومىذ امنون
Whoever comes [at Judgement] with a good deed will have better than it, and they, from the terror of that Day, will be safe.
Jo log nek amal layen gay unhen uss say behtar badla milay ga aur woh uss din ki ghabrahat say bey khof hongay.
جو کوئی نیکی لے کر آئے گا اسے اس سے بہتر بدلہ ملے گا ۔ ( ٣٨ ) اور ایسے لوگ اس دن ہر قسم کی گھبراہٹ سے محفوظ ہوں گے ۔
جو نیکی لائے ( ف۱۵۳ ) اس کے لیے اس سے بہتر صلہ ہے ( ف۱۵٤ ) اور ان کو اس دن کی گھبراہٹ سے امان ہے ( ف۱۵۵ )
جو شخص بھلائی لے کر آئے گا اسے اس سے زیادہ بہتر صلہ ملے گا 108 اور ایسے لوگ اس دن کے ہول سے محفوظ ہوں گے ۔ 109
جو شخص ( اس دن ) نیکی لے کر آئے گا اس کے لئے اس سے بہتر ( جزا ) ہوگی اور وہ لوگ اس دن گھبراہٹ سے محفوظ و مامون ہوں گے
سورة النمل حاشیہ نمبر : 108 یعنی وہ اس لحاظ سے بھی بہتر ہوگا کہ جتنی نیکی اس نے کی ہوگی اس سے زیادہ انعام اسے دیا جائے گا ، اور اس لحاظ سے بھی کہ اس کی نیکی تو وقتی تھی اور اس کے اثرات بھی دنیا میں ایک محدود زمانے کے لیے تھے ، مگر اس کا اجر دائمی اور ابدی ہوگا ۔ سورة النمل حاشیہ نمبر : 109 یعنی قیامت اور حشر و نشر کی وہ ہولناکیاں جو منکرین ھق کے حواس باختہ کیے دے رہی ہوں گی ، ان کے درمیان یہ لوگ مطمئن ہوں گے ، اس لیے کہ یہ سب کچھ ان کی توقعات کے مطابق ہوگا ، وہ پہلے سے اللہ اور اس کے رسولوں کی دی ہوئی خبروں کے مطابق اچھی طرح جانتے تھے کہ قیامت قائم ہونی ہے ، ایک دوسری زندگی پیش آنی ہے اور اس میں یہی سب کچھ ہونا ہے ۔ اس لیے ان پر وہ بدحواسی اور گھبراہٹ طاری نہ ہوگی جو مرتے دم تک اس چیز کا انکار کرنے والوں اور اس سے غافل رہنے والوں پر طاری ہوگی ۔ پھر ان کے اطمینان کی وجہ یہ بھی ہوگی کہ انہوں نے اس دن کی توقع پر اس کے لیے فکر کی تھی اور یہاں کی کامیابی کے لیے کچھ سامان کرکے دنیا سے آئے تھے ۔ اس لیے ان پر وہ گھبراہٹ طاری نہ ہوگی جو ان لوگوں پر طاری ہوگی جنہوں نے اپنا سارا سرمایہ حیات دنیا ہی کی کامیابیاں حاصل کرنے پر لگا دیا تھا اور کبھی نہ سوچا تھا کہ کوئی آخرت بھی ہے جس کے لیے کچھ سامان کرنا ہے ، منکرین کے برعکس یہ مومنین اب مطمئن ہوں گے کہ جس دن کے لیے ہم نے ناجائز فائدوں اور لذتوں کو چھوڑا تھا ، اور صعوبتیں اور مشقتیں برداشت کی تھیں ، وہ دن آگیا ہے اور اب یہاں ہماری محنتوں کا اجر ضائع ہونے والا نہیں ہے ۔