Surah

Information

Surah # 28 | Verses: 88 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 49 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 52-55 from Madina and 85 from Juhfa at the time of the Hijra
وَنُمَكِّنَ لَهُمۡ فِى الۡاَرۡضِ وَنُرِىَ فِرۡعَوۡنَ وَهَامٰنَ وَجُنُوۡدَهُمَا مِنۡهُمۡ مَّا كَانُوۡا يَحۡذَرُوۡنَ‏ ﴿6﴾
اور یہ بھی کہ ہم انہیں زمین میں قدرت و اختیار دیں اور فرعون اور ہامان اور ان کے لشکروں کو وہ دکھائیں جس سے وہ ڈر رہے ہیں ۔
و نمكن لهم في الارض و نري فرعون و هامن و جنودهما منهم ما كانوا يحذرون
And establish them in the land and show Pharaoh and [his minister] Haman and their soldiers through them that which they had feared.
Aur yeh bhi kay hum unhen zamin mein qudrat-o-ikhtiyar den aur firaon aur haamaan aur unn kay lashkeron ko woh dikhayen jiss say woh darr rahey hain.
اور انہیں زمین میں اقتدار عطاکریں ، اور فرعون ، ہامان اور ان کے لشکروں کو وہی کچھ دکھا دیں جس سے بچاؤ کی وہ تدبیریں کر رہے تھے ۔ ( ٢ )
اور انھیں ( ف۸ ) زمین میں قبضہ دیں اور فرعون اور ہامان اور ان کے لشکروں کو وہی دکھا دیں جس کا انھیں ان کی طرف سے خطرہ ہے ( ف۹ )
اور امین میں ان کو اقتدار بخشیں اور ان سے فرعون و ہامان 8 اور ان کے لشکروں کو وہی کچھ دکھلا دیں جس کا انہیں ڈر تھا ۔
اور ہم انہیں ملک میں حکومت و اقتدار بخشیں اور فرعون اور ہامان اور ان دونوں کی فوجوں کو وہ ( انقلاب ) دکھا دیں جس سے وہ ڈرا کرتے تھے
سورة القصص حاشیہ نمبر : 8 مغربی مستشرقین نے اس بات پر بڑی لے دے کی ہے کہ ہامان تو ایران کے بادشاہ اخسویرس یعنی خشیارشا ( Xerxes ) کے دربار کا ایک امیر تھا ، اور اس بادشاہ کا زمانہ حضرت موسی کے سینکڑوں برس بعد 486 اور 465 قبل مسیح میں گزرا ہے ، مگر قرآن نے اسے مصر لے جاکر فرعون کا وزیر بنا دیا ۔ ان لوگوں کی عقل پر تعصب کا پردہ پڑا ہوا نہ ہو تو یہ خود غور کریں کہ آخر ان کے پاس یہ یقین کرنے کے لیے کیا تاریخی ثبوت موجود ہے کہ اخسویرس کے درباری ہامان سے پہلے دنیا میں کوئی شخص کبھی اس نام کا نہیں گزرا ہے ۔ جس فرعون کا ذکر یہاں ہورہا ہے اگر اس کے تمام وزراء اور امراء اور اہل دربار کی کوئی مکمل فہرست بالکل مستند ذریعے سے کسی مستشرق صاحب کو مل گئی ہے جس میں ہامان کا نام مفقود ہے تو وہ اسے چھپائے کیوں بیٹھے ہیں؟ انہیں اس کا فوٹو فورا شائع کردینا چاہیے ۔ کیونکہ قرآن کی تکذیب کے لیے اس سے زیادہ موثر ہتھیار انہیں کوئی اور نہ ملے گا ۔