Surah

Information

Surah # 28 | Verses: 88 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 49 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 52-55 from Madina and 85 from Juhfa at the time of the Hijra
فَالۡتَقَطَهٗۤ اٰلُ فِرۡعَوۡنَ لِيَكُوۡنَ لَهُمۡ عَدُوًّا وَّحَزَنًا ‌ ؕ اِنَّ فِرۡعَوۡنَ وَهَامٰنَ وَجُنُوۡدَهُمَا كَانُوۡا خٰطِـــِٕيۡنَ‏ ﴿8﴾
آخر فرعون کے لوگوں نے اس بچے کو اٹھا لیا کہ آخرکار یہی بچہ ان کا دشمن ہوا اور ان کے رنج کا باعث بنا کچھ شک نہیں کہ فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر تھے ہی خطا کار ۔
فالتقطه ال فرعون ليكون لهم عدوا و حزنا ان فرعون و هامن و جنودهما كانوا خطين
And the family of Pharaoh picked him up [out of the river] so that he would become to them an enemy and a [cause of] grief. Indeed, Pharaoh and Haman and their soldiers were deliberate sinners.
Aakhir firaon kay logon ney iss bachay ko utha liya kay aakhir kaar yehi bacha inn ka dushman hua aur inn kay ranj ka baees bana kuch shak nahi kay firaon aur haamaan aur unn kay lashkar thay hi khata kaar.
اس طرح فرعون کے لوگوں نے اس بچے ( یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام ) کو اٹھا لیا تاکہ آخر کار وہ ان کے لیے دشمن اور غم کا ذریعہ بنے ۔ بیشک فرعون ، ہامان اور ان کے لشکر بڑے خطار کار تھے ۔ ( ٣ )
تو اسے اٹھالیا فرعون کے گھر والوں نے ( ف۱٦ ) کہ وہ ان کا دشمن اور ان پر غم ہو ( ف۱۷ ) بیشک فرعون اور ہامان ( ف۱۸ ) اور ان کے لشکر خطا کار تھے ( ف۱۹ )
آخرکار فرعون کے گھر والوں نے اسے ﴿دریا سے ﴾ نکال لیا تاکہ وہ ان کا دشمن اور ان کے لیے سبب رنج بنے ، 11 واقعی فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر ﴿اپنی تدبیرمیں﴾ بڑے غلط کار تھے ۔
پھر فرعون کے گھر والوں نے انہیں ( دریا سے ) اٹھا لیا تاکہ وہ ( مشیّتِ الٰہی سے ) ان کے لئے دشمن اور ( باعثِ ) غم ثابت ہوں ، بیشک فرعون اور ہامان اور ان دونوں کی فوجیں سب خطاکار تھے
سورة القصص حاشیہ نمبر : 11 یہ ان کا مقصد نہ تھا بلکہ یہ ان کے اس فعل کا انجام مقدر تھا ، وہ اس بچے کو اٹھا رہے تھے جس کے ہاتھوں آخر کار انہیں تباہ ہونا تھا ۔