Surah # 28 | Verses: 88 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 49 | Classification: Makkan Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 52-55 from Madina and 85 from Juhfa at the time of the Hijra
کہنے لگے : میرے پروردگار ! میں نے اپنی جان پر ظلم کرلیا ، آپ مجھے معاف فرمادیجیے ۔ ( ٧ ) چنانچہ اللہ نے انہیں معاف کردیا ۔ یقینا وہی ہے جو بہت بخشنے والا ، بڑا مہربان ہے ۔
۔ ( موسٰی علیہ السلام ) عرض کرنے لگے: اے میرے رب! بیشک میں نے اپنی جان پر ظلم کیا سو تو مجھے معاف فرما دے پس اس نے انہیں معاف فرما دیا ، بیشک وہ بڑا ہی بخشنے والا نہایت مہربان ہے
سورة القصص حاشیہ نمبر : 23
مغفرت کے معنی درگزر کرنے اور معاف کردینے کے بھی ہیں ، اور ستر پوشی کرنے کے بھی ، حضرت موسی کی دعا کا مطلب یہ تھا کہ میرے اس گناہ کو ( جسے تو جانتا ہے کہ میں نے عمدا نہیں کیا ہے ) معاف بھی فرمادے اور اس کا پردہ بھی ڈھانک دے تاکہ دشمنوں کو اس کا پتہ نہ چلے ۔
سورة القصص حاشیہ نمبر : 24
اس کے بھی دو مطلب ہیں ، اور دونوں یہاں مراد ہیں ۔ یعنی اللہ تعالی نے ان کا یہ قصور معاف معاف بھی فرما دیا اور حضرت موسی کا پردہ بھی ڈھانک دیا ، یعنی قبطی قوم کے کسی فرد اور قبطی حکومت کے کسی آدمی کا اس وقت ان کے آس پاس کہیں گزر نہ ہوا کہ وہ قتل کے اس واقعہ کو دیکھ لیتا ۔ اس طرح حضرت موسی کو خاموشی کے ساتھ موقع واردات سے نکل جانے کا موقع مل گیا ۔