Surah

Information

Surah # 28 | Verses: 88 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 49 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 52-55 from Madina and 85 from Juhfa at the time of the Hijra
قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَكَ بِاَخِيۡكَ وَنَجۡعَلُ لَـكُمَا سُلۡطٰنًا فَلَا يَصِلُوۡنَ اِلَيۡكُمَا‌‌ ۛ ‌ۚ بِاٰيٰتِنَاۤ ‌ ۛ‌ ۚ اَنۡـتُمَا وَمَنِ اتَّبَعَكُمَا الۡغٰلِبُوۡنَ‏ ﴿35﴾
اللہ تعالٰی نے فرمایا کہ ہم تیرے بھائی کے ساتھ تیرا بازو مضبوط کر دیں گے اور تم دونوں کو غلبہ دیں گے فرعونی تم تک پہنچ ہی نہ سکیں گے بسبب ہماری نشانیوں کے ، تم دونوں اور تمہاری تابعداری کرنے والے ہی غالب رہیں گے ۔
قال سنشد عضدك باخيك و نجعل لكما سلطنا فلا يصلون اليكما بايتنا انتما و من اتبعكما الغلبون
[ Allah ] said, "We will strengthen your arm through your brother and grant you both supremacy so they will not reach you. [It will be] through Our signs; you and those who follow you will be the predominant."
Allah Taalaa ney farmaya kay hum teray bhai kay sath tera bazoo mazboot ker den gay aur tum dono ko ghalba den gay firaoni tum tak phonch hi na saken gay ba-sabab humari nishaniyon kay tum dono aur tumhari tabey daari kerney walay hi ghalib rahen gay.
ارشاد ہوا : ہم تمہارے بھائی کے ذریعے تمہارے ہاتھ مضبوط کیے دیتے ہیں ، اور تم دونوں کو ایسا دبدبہ عطا کردیتے ہیں کہ ان کو ہماری نشانیوں کی برکت سے تم پر دسترس حاصل نہیں ہوگی ، تم اور تمہارے پیروکار ہی غالب رہو گے ۔
فرمایا ، قریب ہے کہ ہم تیرے بازو کو تیرے بھائی سے قوت دیں گے اور تم دونوں کو غلبہ عطا فرمائیں گے تو وہ تم دونوں کا کچھ نقصان نہ کرسکیں گے ، ہماری نشانیوں کے سبب تم دونوں اور جو تمہاری پیروی کریں گے غالب آؤ گے ( ف۹۳ )
” فرمایا ” ہم تیرے بھائی کے ذریعہ سے تیرا ہاتھ مضبوط کریں گے اور تم دونوں کو ایسی سطوت بخشیں گے کہ وہ تمہارا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے ۔ ہماری نشانیوں کے زور سے غلبہ تمہارا اور تمہارے پیروؤں کا ہی ہوگا ۔ ” 48
ارشاد فرمایا: ہم تمہارا بازو تمہارے بھائی کے ذریعے مضبوط کر دیں گے ۔ اور ہم تم دونوں کے لئے ( لوگوں کے دلوں میں اور تمہاری کاوشوں میں ) ہیبت و غلبہ پیدا کئے دیتے ہیں ۔ سو وہ ہماری نشانیوں کے سبب سے تم تک ( گزند پہنچانے کے لئے ) نہیں پہنچ سکیں گے ، تم دونوں اور جو لوگ تمہاری پیروی کریں گے غالب رہیں گے
سورة القصص حاشیہ نمبر : 48 اللہ تعالی کے ساتھ حضرت موسی کی اس ملاقات اور گفتگو کا حال اس سے زیادہ تفصیل کے ساتھ سورہ طہ آیت 9 تا 48 میں بیان ہوا ہے ۔ قرآن مجید کے اس بیان کا جو شخص بھی اس داستان سے مقابلہ کرے گا جو اس سلسلہ میں بائیبل کی کتاب خروج ( باب 3 ۔ 4 ) بیان کی گئی ہے ، وہ اگر کچھ ذوق سلیم رکھتا ہو تو خود محسوس کرلے گا کہ ان دونوں میں سے کلام لہی کونسا ہے اور انسانی داستان گوئی کا اطلاق کس پر ہوتا ہے ۔ نیز وہ اس معاملہ میں بھی بآسانی رائے قائم کرسکے گا کہ آیا قرآن کی یہ روایت معاذ اللہ بائیبل اور اسرائیلی روایات کی نقل ہے ، یا وہ خدا خود اصل واقعہ بیان فرما رہا ہے جس نے حضرت موسی کو باریاب فرمایا تھا ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد سوم ، طہ حاشیہ 19 )