Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
فَلَمَّا وَضَعَتۡهَا قَالَتۡ رَبِّ اِنِّىۡ وَضَعۡتُهَاۤ اُنۡثٰىؕ وَاللّٰهُ اَعۡلَمُ بِمَا وَضَعَتۡؕ وَ لَيۡسَ الذَّكَرُ كَالۡاُنۡثٰى‌‌ۚ وَاِنِّىۡ سَمَّيۡتُهَا مَرۡيَمَ وَاِنِّىۡۤ اُعِيۡذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيۡطٰنِ الرَّجِيۡمِ‏ ﴿36﴾
جب بچی کو جنا تو کہنے لگیں اے پروردگار! مجھے تو لڑکی ہوئی ہے اللہ تعالٰی کو خوب معلوم ہے کہ کیا اولاد ہوئی ہے اور لڑکا لڑکی جیسا نہیں میں نے اس کا نام مریم رکھا میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں ۔
فلما وضعتها قالت رب اني وضعتها انثى و الله اعلم بما وضعت و ليس الذكر كالانثى و اني سميتها مريم و اني اعيذها بك و ذريتها من الشيطن الرجيم
But when she delivered her, she said, "My Lord, I have delivered a female." And Allah was most knowing of what she delivered, "And the male is not like the female. And I have named her Mary, and I seek refuge for her in You and [for] her descendants from Satan, the expelled [from the mercy of Allah ]."
Jab bachi hui to kehney lagin kay perwerdigar! Mujhay to larki hui Allah Taalaa ko khoob maloom hai kay kiya aulad hui hai aur larka larki jaisa nahi mein ney uss ka naam marium rakha mein issay aur iss ki aulad ko shetan mardood say teri panah mein deti hun.
پھر جب ان سے لڑکی پیدا ہوئی تو وہ ( حسرت سے ) کہنے لگیں : یا رب یہ تو مجھ سے لڑکی پیدا ہوگئی ہے ۔ حالانکہ اللہ کو خوب علم تھا کہ ان کے یہاں کیا پیدا ہوا ہے ۔ اور لڑکا لڑکی جیسا نہیں ہوتا ، میں نے اس کا نام مریم رکھ دیا ہے اور میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے حفاظت کے لیے آپ کی پناہ میں دیتی ہوں ۔
پھر جب اسے جنا بولی ، اے رب میرے! یہ تو میں نے لڑکی جنی ( ف۷۰ ) اور اللہ جو خوب معلوم ہے جو کچھ وہ جنی ، اور وہ لڑکا جو اس نے مانگا اس لڑکی سا نہیں ( ف۷۱ ) اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ( ف۷۲ ) اور میں اسے اور اس کی اولاد کو تیری پناہ میں دیتی ہوں راندے ہوئے شیطان سے ،
پھر جب وہ بچی اس کے ہاں پیدا ہوئی تو اس نے کہا مالک! میرے ہاں تو لڑکی پیدا ہو گئی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ حالانکہ جو کچھ اس نے جنا تھا ، اللہ کو اس کی خبر تھی ۔ ۔ ۔ ۔ اور لڑکا لڑکی کی طرح نہیں ہوتا ۔ 34 خیر ، میں نے اس کا نام مریم رکھ دیا ہے اور میں اسے اور اس کی آئندہ نسل کو شیطان مردود کے فتنے سے تیری پناہ میں دیتی ہوں
پھر جب اس نے لڑکی جنی تو عرض کرنے لگی: مولا! میں نے تو یہ لڑکی جنی ہے ، حالانکہ جو کچھ اس نے جنا تھا اﷲ اسے خوب جانتا تھا ، ( وہ بولی: ) اور لڑکا ( جو میں نے مانگا تھا ) ہرگز اس لڑکی جیسا نہیں ( ہو سکتا ) تھا ( جو اﷲ نے عطا کی ہے ) ، اور میں نے اس کا نام ہی مریم ( عبادت گزار ) رکھ دیا ہے اور بیشک میں اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود ( کے شر ) سے تیری پناہ میں دیتی ہوں
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :34 یعنی لڑکا ان بہت سی فطری کمزوریوں اور تمدنی پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے ، جو لڑکی کے ساتھ لگی ہوئی ہوتی ہیں ، لہٰذا اگر لڑکا ہوتا تو وہ مقصد زیادہ اچھی طرح حاصل ہو سکتا تھا جس کے لیے میں اپنے بچے کو تیری راہ میں نذر کرنا چاہتی تھی ۔