Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
فَنَادَتۡهُ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ وَهُوَ قَآٮِٕمٌ يُّصَلِّىۡ فِى الۡمِحۡرَابِۙ اَنَّ اللّٰهَ يُبَشِّرُكَ بِيَحۡيٰى مُصَدِّقًۢا بِكَلِمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَسَيِّدًا وَّحَصُوۡرًا وَّنَبِيًّا مِّنَ الصّٰلِحِيۡنَ‏ ﴿39﴾
پس فرشتوں نے انہیں آواز دی جب وہ حُجرے میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے کہ اللہ تعالٰی تجھے یحییٰ کی یقینی خوشخبری دیتا ہے جو اللہ تعالٰی کے کلمہ کی تصدیق کرنے والا ، سردار ، ضابط نفس اور نبی ہے نیک لوگوں میں سے ۔
فنادته الملىكة و هو قاىم يصلي في المحراب ان الله يبشرك بيحيى مصدقا بكلمة من الله و سيدا و حصورا و نبيا من الصلحين
So the angels called him while he was standing in prayer in the chamber, "Indeed, Allah gives you good tidings of John, confirming a word from Allah and [who will be] honorable, abstaining [from women], and a prophet from among the righteous."
Pus farishton ney unhen aawaz di jabkay woh hujray mein kharay namaz parh rahey thay kay Allah Taalaa tujhay yahya ki yaqeeni khushkhabri deta hai jo Allah Taalaa kay kalmay ki tasdeeq kerney wala sardar zaabit nafss aur nabi hai nek logon mein say.
چنانچہ ( ایک دن ) جب زکریا عبادت گاہ میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے ، فرشتوں نے انہیں آواز دی کہ : اللہ آپ کو یحی کی ( پیدائش ) کی خوشخبری دیتا ہے جو اس شان سے پیدا ہوں گے کہ اللہ کے ایک کلمے کی تصدیق کریں گے ، ( ١٣ ) لوگوں کے پیشوا ہوں گے ، اپنے آپ کو نفسانی خواہشات سے مکمل طور پر روکے ہوئے ہوں گے ، ( ١٤ ) اور نبی ہوں گے اور ان شمار راست بازوں میں ہوگا ۔
تو فرشتوں نے اسے آواز دی اور وہ اپنی نماز کی جگہ کھڑا نماز پڑھ رہا تھا ( ف۷۸ ) بیشک اللہ آپ کو مژدہ دیتا ہے یحییٰ کا جو اللہ کی طرف کے ایک کلمہ کی ( ف۷۹ ) تصدیق کرے گا اور سردار ( ف۸۰ ) اور ہمیشہ کے لیے عورتوں سے بچنے والا اور نبی ہمارے خاصوں میں سے ( ف۸۱ )
جواب میں فرشتوں نے آواز دی ، جب کہ وہ محراب میں کھڑا نماز پڑھ رہا تھا ، کہ ’’اللہ تجھے یحییٰ 38 کی خوشخبری دیتا ہے ۔ وہ اللہ کی طرف سے ایک فرمان 39 کی تصدیق کرنے والا بن کر آئے گا ۔ اس میں سرداری و بزرگی کی شان ہوگی ۔ کمال درجہ کا ضابط ہوگا ۔ نبّوت سے سرفراز ہوگا اور صالحین میں شمار کیا جائے گا‘‘ ۔
ابھی وہ حجرے میں کھڑے نماز ہی پڑھ رہے تھے ( یا دعا ہی کر رہے تھے ) کہ انہیں فرشتوں نے آواز دی: بیشک اﷲ آپ کو ( فرزند ) یحیٰی ( علیہ السلام ) کی بشارت دیتا ہے جو کلمۃ اﷲ ( یعنی عیسٰی علیہ السلام ) کی تصدیق کرنے والا ہو گا اور سردار ہو گا اور عورتوں ( کی رغبت ) سے بہت محفوظ ہو گا اور ( ہمارے ) خاص نیکوکار بندوں میں سے نبی ہو گا
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :38 بائیبل میں ان کا نام ”یوحنا بپتسمہ دینے والا“ ( John the Baptist ) لکھا ہے ۔ ان کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو متی باب ۳ و ١١و ١٤ ۔ مرقس باب ١ و ٦ ۔ لوقاباب ١ و ۳ ۔ سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :39 اللہ کے ”فرمان“ سے مراد حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہیں ۔ چونکہ ان کی پیدائش اللہ تعالیٰ کے ایک غیر معمولی فرمان سے خرق عادت کے طور پر ہوئی تھی اس لیے ان کو قرآن مجید میں ”کَلِمَةٌ مِّنَ اللہ“ کہا گیا ہے ۔