Surah

Information

Surah # 28 | Verses: 88 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 49 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 52-55 from Madina and 85 from Juhfa at the time of the Hijra
وَنَزَعۡنَا مِنۡ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِيۡدًا فَقُلۡنَا هَاتُوۡا بُرۡهَانَكُمۡ فَعَلِمُوۡۤا اَنَّ الۡحَـقَّ لِلّٰهِ وَضَلَّ عَنۡهُمۡ مَّا كَانُوۡا يَفۡتَرُوۡنَ‏ ﴿75﴾
اور ہم ہر امت میں سے ایک گواہ الگ کرلیں گے کہ اپنی دلیلیں پیش کرو پس اس وقت جان لیں گے کہ حق اللہ تعالٰی کی طرف ہے اور جو کچھ افترا وہ جوڑتے تھے سب ان کے پاس سے کھو جائے گا ۔
و نزعنا من كل امة شهيدا فقلنا هاتوا برهانكم فعلموا ان الحق لله و ضل عنهم ما كانوا يفترون
And We will extract from every nation a witness and say, "Produce your proof," and they will know that the truth belongs to Allah , and lost from them is that which they used to invent.
Aur hum her ummat mein say aik gawah alag ker len gay kay apni daleelen paish kero pus uss waqt jaan len gay kay haq Allah Taalaa ki taraf hai aur jo kuch iftra woh jortay thay sab unn kay pass say kho jaye ga.
اور ہم ہر امت میں سے ایک گواہی دینے والا نکال لائیں گے ، پھر کہیں گے کہ : لاؤ اپنی دلیل ! اس وقت ان کو پتہ چل جائے گا کہ سچی بات اللہ ہی کی تھی اور وہ ساری باتیں جو انہوں نے گھڑ رکھی تھیں ، سب گم ہو کر رہ جائیں گی ۔
اور ہر گروہ میں سے ایک گواہ نکال کر ( ف۱۸۷ ) فرمائیں گے اپنی دلیل لاؤ ( ف۱۸۸ ) تو جان لیں گے کہ ( ف۱۸۹ ) حق اللہ کا ہے اور ان سے کھوئی جائیں گی جو بناوٹیں کرتے تھے ( ف۱۹۰ )
اور ہم ہر امت میں سے ایک گواہ نکال لائیں گے 92 پھر کہیں گے کہ ” لاؤ اب اپنی دلیل ۔ ”93 اس وقت انہیں معلوم ہو جائے گا کہ حق اللہ کی طرف ہے ، اور گم ہو جائیں گے ان کے وہ سارے جھوٹ جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے ۔ ؏۷
اور ہم ہر امت سے ایک گواہ نکالیں گے پھر ہم ( کفار سے ) کہیں گے کہ تم اپنی دلیل لاؤ تو وہ جان لیں گے کہ سچ بات اللہ ہی کی ہے اور ان سے وہ سب ( باتیں ) جاتی رہیں گی جو وہ جھوٹ باندھا کرتے تھے
سورة القصص حاشیہ نمبر : 92 یعنی وہ نبی جس نے اس امت کو خبردار کیا تھا ، یا انبیاء کے پیرووں میں سے کوئی ایسا ہدایت یافتہ انسان جس نے اس امت میں تبلیغ حق کا فریضہ انجام دیا تھا ، یا کوئی ایسا ذریعہ جس سے اس امت تک پیغام حق پہنچ چکا تھا ۔ سورة القصص حاشیہ نمبر : 93 یعنی اپنی صفائی میں کوئی ایسی حجت پیش کرو جس کی بنا پر تمہیں معاف کیا جاسکے ، یا تو یہ ثابت کرو کہ تم جس شرک ، جس انکار آخرت اور جس انکار نبوت پر قائم تھے وہ برحق تھا اور تم نے معقول وجوہ کی بنا پر یہ مسلک اختیار کیا تھا ، یا یہ نہیں تو پھر کم از کم یہی ثابت کردو کہ خدا کی طرف سے تم کو اس غلطی پر متنبہ کرنے اور ٹھیک بات تم تک پہنچانے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا ۔