Surah

Information

Surah # 29 | Verses: 69 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 85 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 1-11, from Madina
وَاِنۡ تُكَذِّبُوۡا فَقَدۡ كَذَّبَ اُمَمٌ مِّنۡ قَبۡلِكُمۡ‌ؕ وَمَا عَلَى الرَّسُوۡلِ اِلَّا الۡبَلٰغُ الۡمُبِيۡنُ‏ ﴿18﴾
اور اگر تم جھٹلاؤ تو تم سے پہلے کی امتوں نے بھی جھٹلایا ہے رسول کے ذمہ تو صرف صاف طور پر پہنچا دینا ہی ہے ۔
و ان تكذبوا فقد كذب امم من قبلكم و ما على الرسول الا البلغ المبين
And if you [people] deny [the message] - already nations before you have denied. And there is not upon the Messenger except [the duty of] clear notification.
Aur agar tum jhutlao to tum say pehlay ki ummaton ney bhi jhutlaya hai rasool kay zimmay to sirf saaf tor per phoncha dena hi hai.
اور اگر تم مجھے جھٹلا رہے ہو تو تم سے پہلے بہت سی قومیں جھٹلانے کی روش اختیار کرچکی ہیں ، اور رسول پر اس کے سوا کوئی ذمہ داری نہیں ہوتی کہ وہ صاف صاف بات پہنچا دے ۔
اور اگر تم جھٹلاؤ ( ف۳۹ ) تو تم سے پہلے کتنے ہی گروہ جھٹلا چکے ہیں ( ف٤۰ ) اور رسول کے ذمہ نہیں مگر صاف پہنچا دینا ،
اور اگر تم جھٹلاتے ہو تو تم سے پہلے بہت سی قومیں جھٹلا چکی ہیں ، 30 اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر صاف صاف پیغام پہنچا دینے کے سوا کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ ”
اور اگر تم نے ( میری باتوں کو ) جھٹلایا تو یقیناً تم سے پہلے ( بھی ) کئی امتیں ( حق کو ) جھٹلا چکی ہیں ، اور رسول پر واضح طریق سے ( احکام ) پہنچا دینے کے سوا ( کچھ لازم ) نہیں ہے
سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 30 یعنی اگر تم میری دعوت توحید کو اور اس خبر کو کہ تمہیں اپنے رب کی طرف پلٹنا اور اپنے اعمال کا حساب دینا ہے ، جھٹلاتے ہو تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ تاریخ میں اس سے پہلے بھی بہت سے نبی ( مثلا نوح ، ہود ، صالح علیہم السلام وغیرہ ) یہی تعلیم لے کر آچکے ہیں اور ان کی قوموں نے بھی ان کو اسی طرح جھٹلایا ہے ۔ اب تم خود دیکھ لو کہ انہوں نے جھٹلا کر ان نبیوں کا کچھ بگاڑا یا اپنا انجام خراب کیا ۔