Surah

Information

Surah # 29 | Verses: 69 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 85 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 1-11, from Madina
وَوَهَبۡنَا لَهٗۤ اِسۡحٰقَ وَيَعۡقُوۡبَ وَجَعَلۡنَا فِىۡ ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالۡكِتٰبَ وَاٰتَيۡنٰهُ اَجۡرَهٗ فِى الدُّنۡيَا ‌ۚ وَاِنَّهٗ فِى الۡاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِيۡنَ‏ ﴿27﴾
اور ہم نے انہیں ( ابراہیم کو ) اسحاق و یعقوب ( علیہما السلام ) عطا کئے اور ہم نے نبوت اور کتاب ان کی اولاد میں ہی کر دی اور ہم نے دنیا میں بھی اسے ثواب دیا اور آخرت میں تو وہ صالح لوگوں میں سے ہے ۔
و وهبنا له اسحق و يعقوب و جعلنا في ذريته النبوة و الكتب و اتينه اجره في الدنيا و انه في الاخرة لمن الصلحين
And We gave to Him Isaac and Jacob and placed in his descendants prophethood and scripture. And We gave him his reward in this world, and indeed, he is in the Hereafter among the righteous.
Aur hum ney unhen ( ibrahim ko ) ishaq-o-yaqoob ( alheem-us-salam ) ata kiye aur hum ney naboowat aur kitab unn ki aulad mein hi kerdi aur hum ney duniya mein bhi ussay sawab diya aur aakhirat mein to woh saleh logon mein say hai.
اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب ( جیسے بیٹے ) عطا فرمائے ، اور ان کی اولاد میں نبوت اور کتاب کا سلسلہ جاری رکھا ، اور ان کا اجر ہم نے انہیں دنیا میں ( بھی ) دیا اور یقینا آخرت میں ان کا شمار صالحیں میں ہوگا ۔
اور ہم نے اسے ( ف٦۵ ) اسحاق اور یعقوب عطا فرمائے اور ہم نے اس کی اولاد میں نبوت ( ف٦٦ ) اور کتاب رکھی ( ف٦۷ ) اور ہم نے دنیا میں اس کا ثواب اسے عطا فرمایا ( ف٦۸ ) اور بیشک آخرت میں وہ ہمارے قرب خاص کے سزاواروں میں ہے ( ف٦۹ )
اور ہم نے اسے اسحاق ( علیہ السلام ) اور یعقوب ( علیہ السلام ) ﴿جیسی اولاد﴾ عنایت فرمائی47 اور اس کی نسل میں نبوت اور کتاب رکھ دی ، 48 اور اسے دنیا میں اس کا اجر عطا کیا اور آخرت میں وہ یقینا صالحین میں سے ہوگا ۔ 49
اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب ( علیہما السلام بیٹا اور پوتا ) عطا فرمائے اور ہم نے ابراہیم ( علیہ السلام ) کی اولاد میں نبوت اور کتاب مقرر فرما دی اور ہم نے انہیں دنیا میں ( ہی ) ان کا صلہ عطا فرما دیا ، اور بیشک وہ آخرت میں ( بھی ) نیکوکاروں میں سے ہیں
سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 47 حضرت اسحاق بیٹے تھے اور حضرت یعقوب پوتے ۔ یہاں حضرت ابراہیم کے دوسرے بیٹوں کا ذکر اس لیے نہیں کیا گیا ہے کہ اولاد ابراہیم کی مدیانی شاخ میں صرف حضرت شعیب مبعوث ہوئے اور اسماعیلی شاخ میں سرکار رسالت مآب محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک ڈھائی ہزار سال کی مدت میں کوئی نبی نہیں آیا ۔ اس کے برعکس نبوت اور کتاب کی نعمت حضرت عیسی علیہ السلام تک مسلسل اس شاخ کو عطا ہوتی رہی جو حضرت اسحاق علیہ السلام سے چلی تھی ۔ سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 48 اس میں وہ تمام انبیاء آگئے جو نسل ابراہیمی کی سب شاخوں میں مبعوث ہوئے ہیں ۔ سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 49 مقصود بیان یہ ہے کہ بابل کے وہ حکمراں اور پنڈت اور پروہت جنہوں نے ابراہیم علیہ السلام کی دعوت کو نیچا دکھانا چاہا تھا اور اس کے وہ مشرک باشندے جنہوں نے آنکھیں بند کر کے ان ظالموں کی پیروی کی تھی ، وہ تو دنیا سے مٹ گئے اور ایسے مٹے کہ آج دنیا میں کہیں ان کا نام و نشان تک باقی نہیں ۔ مگر وہ شخص جسے اللہ کا کلمہ بلند کرنے کے جرم میں ان لوگوں نے جلا کر خاک کردینا چاہا تھا اور جسے آخر کار بے سروسامانی کے عالم میں وطن سے نکل جانا پڑا تھا ، اس کو اللہ تعالی نے یہ سرفرازی عطا فرمائی کہ چار ہزار برس سے دنیا میں اس کا نام روشن ہے اور قیامت تک رہے گا ۔ دنیا کے تمام مسلمان ، عیسائی اور یہودی اس خلیل رب العالمین کو بالاتفاق اپنا پیشوا مانتے ہیں ۔ دنیا کو ان چالیس صدیوں میں جو کچھ بھی ہدایت کی روشنی میسر آئی ہے اسی ایک انسان اور اس کی پاکیزہ اولاد کی بدولت میسر آئی ہے ۔ آخرت میں جو اجر عظیم اس کو ملے گا وہ تو ملے گا ہی ، مگر اس دنیا میں بھی اس نے وہ عزت پائی جو حصول دنیا کے پیچھے جان کھپانے والوں میں سے کسی کو آج تک نصیب نہیں ہوئی ۔