Surah

Information

Surah # 29 | Verses: 69 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 85 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 1-11, from Madina
قَالَ اِنَّ فِيۡهَا لُوۡطًا ‌ؕ قَالُوۡا نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَنۡ فِيۡهَا‌ لَـنُـنَجِّيَـنَّهٗ وَاَهۡلَهٗۤ اِلَّا امۡرَاَتَهٗ كَانَتۡ مِنَ الۡغٰبِرِيۡنَ‏ ﴿32﴾
۔ ( حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ) کہا اس میں تو لوط ( علیہ السلام ) ہیں ، فرشتوں نے کہا یہاں جو ہیں انہیں بخوبی جانتے ہیں لوط ( علیہ السلام ) کو اور اس کے خاندان کو سوائے اس کی بیوی کے ہم بچالیں گے ، البتہ وہ عورت پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے ۔
قال ان فيها لوطا قالوا نحن اعلم بمن فيها لننجينه و اهله الا امراته كانت من الغبرين
[Abraham] said, "Indeed, within it is Lot." They said, "We are more knowing of who is within it. We will surely save him and his family, except his wife. She is to be of those who remain behind."
( hazrat ibrahim alh-e-salam ney ) kaha iss mein to loot ( alh-e-salam ) hain farishton ney kaha yahan jo hain hum unhen ba-khoobi jantay hain. Loot ( alh-e-salam ) ko aur uss kay khandan ko siwaye uss ki biwi kay hum bacha len gay albatta woh aurat peechay reh janey walon mein say hai.
ابراہیم نے کہا : اس بستی میں تو لوط موجود ہیں ۔ فرشتوں نے کہا : ہمیں خوب معلوم ہے کہ اس میں کون ہے ۔ ہم انہیں اور ان کے متعلقین کو ضرور بچا لیں گے ، سوائے ان کی بیوی کے کہ وہ ان لوگوں میں شامل رہے گی جو پیچھے رہ جائیں گے ۔
کہا ( ف۷۸ ) اس میں تو لوط ہے ( ف۷۹ ) فرشتے بولے ہمیں خوب معلوم ہے جو کوئی اس میں ہے ، ضرور ہم اسے ( ف۸۰ ) اور اس کے گھر والوں کو نجات دیں گے مگر اس کی عورت کو ، وہ رہ جانے والوں میں ہے ( ف۸۱ )
ابراہیم ( علیہ السلام ) نے کہا ” وہاں تو لوط ( علیہ السلام ) موجود ہے ۔ 55 ” انہوں نے کہا ” ہم خوب جانتے ہیں کہ وہاں کون کون ہے ۔ ہم اسے ، اور اس کی بیوی کے سوا اس کے باقی گھر والوں کو بچا لیں گے ۔ ” اس کی بیوی پیچھے رہ جانے والوں میں سے تھی ۔ 56
ابراہیم ( علیہ السلام ) نے کہا: اس ( بستی ) میں تو لوط ( علیہ السلام بھی ) ہیں ، انہوں نے کہا: ہم ان لوگوں کوخوب جانتے ہیں جو ( جو ) اس میں ( رہتے ) ہیں ہم لوط ( علیہ السلام ) کو اور ان کے گھر والوں کو سوائے ان کی عورت کے ضرور بچالیں گے ، وہ پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے
سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 55 سورہ ہود میں اس قصے کا ابتدائی حصہ یہ بیان کیا گیا ہے کہ سب سے پہلے تو حضرت ابراہیم فرشتوں کو انسانی شکل میں دیکھ کر ہی گھبرا گئے ، کیونکہ اس شکل میں فرشتوں کا آنا کسی خطرناک مہم کا پیش خیمہ ہوا کرتا ہے ۔ پھر جب انہوں نے آپ کو بشارت دی اور آپ کی گھبراہٹ دور ہوگئی اور آپ کو معلوم ہوا کہ یہ مہم قوم لوط کی طرف جارہی ہے تو آپ اس قوم کے لیے بڑے اصرار کے ساتھ رحم کی درخواست کرنے لگے فَلَمَّا ذَهَبَ عَنْ اِبْرٰهِيْمَ الرَّوْعُ وَجَاۗءَتْهُ الْبُشْرٰي يُجَادِلُنَا فِيْ قَوْمِ لُوْطٍ ۔ اِنَّ اِبْرٰهِيْمَ لَحَلِيْمٌ اَوَّاهٌ مُّنِيْبٌ ۔ مگر یہ درخواست قبول نہ ہوئی اور فرمایا گیا کہ اس معاملہ میں اب کچھ نہ کہو ، تمہارے رب کا فیصلہ ہوچکا ہے اور یہ عذاب اب ٹلنے والا نہیں ہے ۔ يٰٓـــاِبْرٰهِيْمُ اَعْرِضْ عَنْ ھٰذَا ۚ اِنَّهٗ قَدْ جَاۗءَ اَمْرُ رَبِّكَ ۚ وَاِنَّهُمْ اٰتِيْهِمْ عَذَابٌ غَيْرُ مَرْدُوْدٍ ۔ اس جواب سے جب حضرت ابراہیم کو یہ امید باقی نہ رہی کہ قوم لوط کی مہلت میں کوئی اضافہ ہوسکے گا ، تب انہیں حضرت لوط کی فکر لاحق ہوئی اور انہوں نے وہ بات عرض کی جو یہاں نقل کی گئی ہے کہ وہاں تو لوط موجود ہے ۔ یعنی یہ عذاب اگر لوط کی موجودگی میں نازل ہوا تو وہ اور ان کے اہل و عیال اس سے کیسے محفوظ رہیں گے ۔ سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 56 اس عورت کے متعلق سورہ تحریم ( آیت 10 ، میں بتایا گیا ہے کہ یہ حضرت لوط کی وفادار نہ تھی ، اسی وجہ سے اس کے حق میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وہ بھی ایک نبی کی بیوی ہونے کے باوجود عذاب میں مبتلا کردی جائے ۔ اغلب یہ ہے کہ حضرت لوط ہجرت کے بعد جب اردن کے علاقے میں آکر آباد ہوئے ہوں گے تو انہوں نے اسی قوم میں شادی کرلی ہوگی ۔ لیکن ان کی صحبت میں ایک عمر گزار دینے کے بعد بھی یہ عورت ایمان نہ لائی اور اس کی ہمدردیاں اور دلچسپیاں اپنی قوم ہی کے ساتھ وابستہ رہیں ۔ چونکہ اللہ تعالی کے ہاں رشتہ داریاں اور برادریاں کوئی چیز نہیں ہیں ، ہر شخص کے ساتھ معاملہ اس کے اپنے ایمان و اخلاق کی بنیاد پر ہوتا ہے ، اس لیے پیغمبر کی بیوی ہونا اس کے لیے کچھ بھی نافع نہ ہوسکا اور اس کا انجام اپنے شوہر کے ساتھ ہونے کے بجائے اپنی اس قوم کے ساتھ ہوا جس کے ساتھ اس نے اپنا دین و اخلاق وابستہ کر رکھا تھا ۔