Surah

Information

Surah # 29 | Verses: 69 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 85 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 1-11, from Madina
وَلَمَّاۤ اَنۡ جَآءَتۡ رُسُلُـنَا لُوۡطًا سِىۡٓءَ بِهِمۡ وَضَاقَ بِهِمۡ ذَرۡعًا وَّقَالُوۡا لَا تَخَفۡ وَلَا تَحۡزَنۡ‌ اِنَّا مُنَجُّوۡكَ وَاَهۡلَكَ اِلَّا امۡرَاَتَكَ كَانَتۡ مِنَ الۡغٰبِرِيۡنَ‏ ﴿33﴾
پھر جب ہمارے قاصد لوط ( علیہ السلام ) کے پاس پہنچے تو وہ ان کی وجہ سے غمگین ہوئے اور دل ہی دل میں رنج کرنے لگے قاصدوں نے کہا آپ نہ خوف کھائیے نہ آ زردہ ہوں ، ہم آپ کو مع آپ کے متعلقین کے بچا لیں گے مگر آپ کی بیوی کہ وہ عذاب کے لئے باقی رہ جانے والوں میں سے ہوگی ۔
و لما ان جاءت رسلنا لوطا سيء بهم و ضاق بهم ذرعا و قالوا لا تخف و لا تحزن انا منجوك و اهلك الا امراتك كانت من الغبرين
And when Our messengers came to Lot, he was distressed for them and felt for them great discomfort. They said, "Fear not, nor grieve. Indeed, we will save you and your family, except your wife; she is to be of those who remain behind.
Phir jab humaray qasid loot ( alh-e-salam ) kay pass phonchay to woh inn ki waja say ghumgeen huyey aur dil hi dil mein ranj kerney lagay. Qasidon ney kaha aap na khof khayiey na aazarda hon hum aap ko maa aap kay mutallaqeen kay bacha len gay magar aap ki biwi kay woh azab kay liye baqi reh janey walon mein say hogi.
اور جب ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے لوط کے پاس پہنچے تو لوط ان کی وجہ سے سخت پریشان ہوئے ، اور ان کی وجہ سے ان کا دل تنگ ہونے لگا ، ان فرشتوں نے کہا : آپ نہ ڈریے ، اور نہ غم کیجیے ۔ ہم آپ کو اور آپ کے متعلقین کو بچالیں گے ، سوائے آپ کی بیوی کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں شامل رہے گی ۔
اور جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس ( ف۸۲ ) آئے ان کا آنا اسے ناگوار ہوا اور ان کے سبب دل تنگ ہوا ( ف۸۳ ) اور انہوں نے کہا نہ ڈریے ( ف۸٤ ) اور نہ غم کیجئے ( ف۸۵ ) بیشک ہم آپ کو اور آپ کے گھر والوں کو نجات دیں گے مگر آپ کی عورت وہ رہ جانے والوں میں ہے ،
پھر جب ہمارے فرستادے لوط ( علیہ السلام ) کے پاس پہنچے تو ان کی آمد پر وہ سخت پریشان اور دل تنگ ہوا57 ۔ انہوں نے کہا ” نہ ڈرو اور نہ رنج کرو ۔ 58 ہم تمہیں اور تمہارے گھر والوں کو بچا لیں گے ، سوائے تمہاری بیوی کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے ۔
اور جب ہمارے بھیجے ہوئے ( فرشتے ) لوط ( علیہ السلام ) کے پاس آئے تو وہ ان ( کے آنے ) سے رنجیدہ ہوئے اور ان کے ( ارادۂ عذاب کے ) باعث نڈھال سے ہوگئے اور ( فرشتوں نے ) کہا: آپ نہ خوفزدہ ہوں اور نہ غم زدہ ہوں ، بیشک ہم آپ کو اور آپ کے گھر والوں کو بچانے والے ہیں سوائے آپ کی عورت کے وہ ( عذاب کے لئے ) پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے
سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 57 اس پریشانی اور دل تنگی کی وجہ یہ تھی کہ فرشتے بہت خوبصورت نوخیز لڑکوں کی شکل میں آئے تھے ۔ حضرت لوط اپنی قوم کے اخلاق سے واقف تھے ، اس لیے ان کے آتے ہی وہ پریشان ہوگئے کہ میں اپنے ان مہمانوں کو ٹھہراؤں تو اس بدکردار قوم سے ان کو بچانا مشکل ہے اور نہ ٹھہراؤں تو یہ بڑی بے مروتی ہے جسے شرافت گوارا نہیں کرتی ۔ مزید برآں یہ اندیشہ بھی ہے کہ اگر میں ان مسافروں کو اپنی پناہ میں نہ لوں گا تو رات انہیں کہیں اور گزارنی پڑے گی اور اس کے معنی یہ ہوں گے کہ گویا میں نے خود انہیں بھیڑیوں کے حوالہ کیا ۔ اس کے بعد کا قصہ یہاں بیان نہیں کیا گیا ہے ۔ اس کی تفصیلات سورہ ہود ، الحجر اور القمر میں بیان ہوئی ہیں کہ ان لڑکوں کی آمد کی خبر سن کر شہر کے بہت سے لوگ حضرت لوط کے مکان پر ہجوم کر کے آگئے اور اصرار کرنے کہ وہ اپنے ان مہمانوں کو بدکاری کے لیے ان کے حوالے کردیں ۔ سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 58 یعنی ہمارے معاملہ میں نہ اس بات سے ڈرو کہ یہ لوگ ہمارا کچھ بگاڑ سکیں گے اور نہ اس بات کے لیے فکر مند ہو کہ ہمیں ان سے کیسے بچایا جائے ۔ یہی موقع تھا جب فرشتوں نے حضرت لوط پر یہ راز فاش کیا کہ وہ انسان نہیں بلکہ فرشتے ہیں جنہیں اس قوم پر عذاب نازل کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے ۔ سورہ ہود میں اس کی تصریح ہے کہ جب لوگ حضرت لوط کے گھر میں گھسے چلے آرہے تھے اور آپ نے محسوس کیا کہ اب آپ کسی طرح بھی اپنے مہمانوں کو ان سے نہیں بچا سکتے تو آپ پریشان ہوکر چیخ اٹھے کہ لَوْ اَنَّ لِيْ بِكُمْ قُوَّةً اَوْ اٰوِيْٓ اِلٰي رُكْنٍ شَدِيْدٍ ۔ کاش میرے پاس تمہیں ٹھیک کردینے کی طاقت ہوتی یا کسی زور آور کی حمایت میں پاسکتا ۔ اس وقت فرشتوں نے کہا يٰلُوْطُ اِنَّا رُسُلُ رَبِّكَ لَنْ يَّصِلُوْٓا اِلَيْكَ ۔ اے لوط ہم تمہارے رب کے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں ، یہ تم تک ہرگز نہیں پہنچ سکتے ۔