Surah

Information

Surah # 30 | Verses: 60 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 84 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 17, from Madina
فِىۡ بِضۡعِ سِنِيۡنَ ؕ لِلّٰهِ الۡاَمۡرُ مِنۡ قَبۡلُ وَمِنۡۢ بَعۡدُ ؕ وَيَوۡمَٮِٕذٍ يَّفۡرَحُ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ۙ‏ ﴿4﴾
چند سال میں ہی ، اس سے پہلے اور اس کے بعد بھی اختیار اللہ تعالٰی ہی کا ہے ۔ اس روز مسلمان شادمان ہوں گے ۔
في بضع سنين لله الامر من قبل و من بعد و يومىذ يفرح المؤمنون
Within three to nine years. To Allah belongs the command before and after. And that day the believers will rejoice
Chand saal mein hi. Iss say pehlay aur iss kay baad bhi ikhtiyar Allah Taalaa hi ka hai. Uss roz musalman shaadmaan hongay.
چند ہی سالوں میں ! سارا اختیار اللہ ہی کا ہے ، پہلے بھی اور بعد میں بھی ۔ اور اس دن ایمان والے اللہ کی دی ہوئی فتح سے خوش ہوں گے ، ( ٢ )
چند برس میں ( ف۵ ) حکم اللہ ہی کا ہے آگے اور پیچھے ( ف٦ ) اور اس دن ایمان والے خوش ہوں گے ،
اللہ ہی کا اختیار ہے پہلے بھی اور بعد میں بھی 2 ۔ اور وہ دن وہ ہوگا جبکہ اللہ کی بخشی ہوئی فتح پر مسلمان خوشیاں منائیں گے ۔ 3
چند ہی سال میں ( یعنی دس سال سے کم عرصہ میں ) ، اَمر تو اﷲ ہی کا ہے پہلے ( غلبۂ فارس میں ) بھی اور بعد ( کے غلبۂ روم میں ) بھی ، اور اس وقت اہلِ ایمان خوش ہوں گے
سورة الروم حاشیہ نمبر : 2 یعنی پہلے جب ایرانی غالب آئے تو اس بنا پر نہیں کہ معاذ اللہ خداوند عالم ان کے مقابلے میں شکست کھا گیا ، اور بعد میں جب رومی فتح یاب ہوں گے تو اس کے معنی یہ نہیں ہیں کہ اللہ تعالی کو اس کا کھویا ہوا ملک مل جائے گا ۔ فرمانروائی تو ہر حال میں اللہ ہی کی ہے ۔ پہلے جسے فتح نصیب ہوئی اسے بھی اللہ ہی نے فتح دی اور بعد میں جو فتح پائے گا وہ بھی اللہ ہی کے حکم سے پائے گا ۔ اس کی خدائی میں کوئی اپنے زور سے غلبہ حاصل نہیں کرسکتا ۔ جسے وہ اٹھاتا ہے وہی اٹھتا ہے اور جسے وہ گراتا ہے وہی گرتا ہے ۔ سورة الروم حاشیہ نمبر : 3 ابن عباس ، ابو سعید خدری ، سفیان ثوری ، سدی ( رضی اللہ عنہم ) وغیرہ حضرات کا بیان ہے کہ ایرانیوں پر رومیوں کی فتح اور جنگ بدر میں مشرکین پر مسلمانوں کی فتح کا زمانہ ایک ہی تھا ، اس لیے مسلمانوں کو دوہری خوشی حاصل ہوئی ۔ یہی بات ایران اور روم کی تاریخوں سے بھی ثابت ہے ۔ 624ء ہی وہ سال ہے جس میں جنگ بدر ہوئی اور یہی وہ سال ہے جس میں قیصر روم نے زرتشت کا مولد تباہ کیا اور ایران کے سب سے بڑے آتشکدے کو مسمار کردیا ۔