Surah

Information

Surah # 30 | Verses: 60 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 84 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 17, from Madina
يُخۡرِجُ الۡحَـىَّ مِنَ الۡمَيِّتِ وَيُخۡرِجُ الۡمَيِّتَ مِنَ الۡحَـىِّ وَيُحۡىِ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِهَا‌ؕ وَكَذٰلِكَ تُخۡرَجُوۡنَ‏ ﴿19﴾
۔ ( وہی ) زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور وہی زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کرتا ہے اسی طرح تم ( بھی ) نکالے جاؤ گے ۔
يخرج الحي من الميت و يخرج الميت من الحي و يحي الارض بعد موتها و كذلك تخرجون
He brings the living out of the dead and brings the dead out of the living and brings to life the earth after its lifelessness. And thus will you be brought out.
( wohi ) zinda ko murda say aur murda ko zinda say nikalta hai. Aur wohi zamin ko uss ki maut kay baad zinda kerta hai issi tarah tum ( bhi ) nikalay jao gay.
وہ جاندار کو بے جان سے نکال لاتا ہے ، اور بے جان کو جاندار سے نکال لیتا ہے ۔ ( ٦ ) اور وہ زمین کو اس کے مردہ ہوجانے کے بعد زندگی بخشتا ہے ۔ اور اسی طرح تم کو ( قبروں سے ) نکال لیا جائے گا ۔
وہ زندہ کو نکالتا ہے مردے سے ( ف۳۳ ) اور مردے کو نکالتا ہے زندہ سے ( ف۳٤ ) اور زمین کو جٕلاتا ہے اس کے مرے پیچھے ( ف۳۵ ) اور یوں ہی تم نکالے جاؤ گے ( ف۳٦ )
وہ زندہ میں سے مردے کو نکالتا ہے اور مردے میں سے زندہ کو نکال لاتا ہے اور زمین کو اس کی موت کے بعد زندگی بخشتا ہے ۔ 25 اسی طرح تم لوگ بھی ﴿حالت موت سے﴾ نکال لیے جاؤ گے ۔ ؏۲
وُہی مُردہ سے زندہ کو نکالتا ہے اور زندہ سے مُردہ کو نکالتا ہے اور زمین کو اس کی مُردنی کے بعد زندہ و شاداب فرماتا ہے ، اور تم ( بھی ) اسی طرح ( قبروں سے ) نکالے جاؤ گے
سورة الروم حاشیہ نمبر :25 یعنی جو خد ہر آن تمہاری آنکھوں کے سامنے یہ کام کر رہا ہے وہ آخر انسان کو مرنے کے بعد دوبارہ زندگی بخشنے سے عاجز کیسے ہوسکتا ہے ۔ وہ ہر وقت زندہ انسانوں اور حیوانات میں سے فضلات ( Waste Matter ) خارج کر رہا ہے جن کے اندر زندگی کا شائبہ تک نہیں ہوتا ۔ وہ ہر لمحہ بے جان مادے ( dead Matter ) کے اندر زندگی کی روح پھونک کر بے شمار جیتے جاگتے حیوانات ، نباتات اور انسان وجود میں لارہا ہے ، حالانکہ بجائے خود ان مادوں میں جن سے ان زندہ ہستیوں کے جسم مرکب ہوتے ہیں ، قطعا کوئی زندگی نہیں ہوتی ، وہ ہر آن یہ منظر تمہیں دکھا رہا ہے کہ بنجر پڑی ہوئی زمین کو جہاں پانی میسر آیا اور یکایک وہ حیوانی اور نباتی زندگی کے خزانے اگلنا شروع کردیتی ہے ۔ یہ سب کچھ دیکھ کر بھی اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کارخانہ ہستی کو چلانے والا خدا انسان کے مرجانے کے بعد اسے دوبارہ زندہ کرنے سے عاجز ہے تو حقیقت میں وہ عقل کا اندھا ہے ۔ اس کے سر میں آنکھیں جن ظاہری مناظر کو دیکھتی ہیں ، اس کی عقل کی آنکھیں ان کے اندر نظر آنے والے روشن حقائق کو نہیں دیکھتیں ۔