Surah

Information

Surah # 30 | Verses: 60 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 84 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 17, from Madina
اَوَلَمۡ يَرَوۡا اَنَّ اللّٰهَ يَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ يَّشَآءُ وَيَقۡدِرُ‌ؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّقَوۡمٍ يُّؤۡمِنُوۡنَ‏ ﴿37﴾
کیا انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ اللہ تعالٰی جسے چاہے کشادہ روزی دیتا ہے اور جسے چاہے تنگ ، اس میں بھی ان لوگوں کے لئے جو ایمان لاتے ہیں نشانیاں ہیں ۔
او لم يروا ان الله يبسط الرزق لمن يشاء و يقدر ان في ذلك لايت لقوم يؤمنون
Do they not see that Allah extends provision for whom He wills and restricts [it]? Indeed, in that are signs for a people who believe.
Kiya enhon ney yeh nahi dekha kay Allah Taalaa jissay chahaye kushada rozi deta hai aur jissay chahaye tang iss mein bhi unn logon kay liye jo eman latay hain nishaniyan hain.
کیا انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ اللہ جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کردیتا ہے اور ( جس کے لیے چاہے ) تنگ کردیتا ہے ۔ ( ١٦ ) اس میں یقینا ان لوگوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں جو ایمان لائیں ۔
اور کیا انہوں نے نہ دیکھا کہ اللہ رزق وسیع فرماتا ہے جس کے لیے چاہے اور تنگی فرماتا ہے جس کے لیے چاہے بیشک اس میں نشانیاں ہیں ایمان والوں کے لیے ،
کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں ہیں کہ اللہ ہی رزق کشادہ کرتا ہے جس کا چاہتا ہے اور تنگ کرتا ہے﴿جس کا چاہتا ہے﴾ ۔ یقینا اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں ۔ 56
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ اﷲ جس کے لئے چاہتا ہے رزق کشادہ فرما دیتا ہے اور ( جس کے لئے چاہتا ہے ) تنگ کر دیتا ہے ۔ بیشک اس میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو ایمان رکھتے ہیں
سورة الروم حاشیہ نمبر : 56 یعنی اہل ایمان اس سے سبق حاصل کرسکتے ہیں کہ کفر و شرک کا انسان کے اخلاق پر کیا اثر پڑتا ہے ، اور اس کے برعکس ایمان باللہ کے اخلاقی نتائج کیا ہیں ۔ جو شخص سچے دل سے خدا پر ایمان رکھتا ہو اور اسی کو رزق کے خزانوں کا مالک سمجھتا ہو ، وہ کبھی اس کم ظرفی میں مبتلا نہیں ہوسکتا جس میں خدا کو بھولے ہوئے لوگ مبتلا ہوتے ہیں ۔ اسے کشادہ رزق ملے تو پھولے گا نہیں ، شکر کرے گا ، خلق خدا کے ساتھ تواضع اور فیاضی سے پیش آئے گا ، اور خدا کا مال خدا کی راہ میں صرف کرنے سے ہرگز دریغ نہ کرے گا ۔ تنگی کے ساتھ رزق ملے ، یا فاقے ہی پڑ جائیں ، تب بھی صبر سے کام لے گا ، دیانت و امانت اور خود داری کو ہاتھ سے نہ دے گا ، اور اخر وقت تک خدا سے فضل و کرم کی آس لگائے رہے گا ۔ یہ اخلاقی بلندی نہ کسی دہریے کو نصیب ہوسکتی ہے نہ مشرک کو ۔