Surah

Information

Surah # 30 | Verses: 60 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 84 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 17, from Madina
فَانْظُرۡ اِلٰٓى اٰثٰرِ رَحۡمَتِ اللّٰهِ كَيۡفَ يُحۡىِ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِهَا ‌ؕ اِنَّ ذٰ لِكَ لَمُحۡىِ الۡمَوۡتٰى ‌ۚ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ‏ ﴿50﴾
پس آپ رحمت الٰہی کے آثار دیکھیں کہ زمین کی موت کے بعد کس طرح اللہ تعالٰی اسے زندہ کر دیتا ہے؟ کچھ شک نہیں کہ وہی مردوں کو زندہ کرنے والا ہے اور وہ ہر ہرچیز پر قادر ہے ۔
فانظر الى اثر رحمت الله كيف يحي الارض بعد موتها ان ذلك لمحي الموتى و هو على كل شيء قدير
So observe the effects of the mercy of Allah - how He gives life to the earth after its lifelessness. Indeed, that [same one] will give life to the dead, and He is over all things competent.
Pus aap rehmat-e-elahee kay aasaar dekhen kay zamin ki maut kay baad kiss tarah Allah Taalaa ussay zinda ker deta hai? Kuch shak nahi kay wohi murdon ko zinda kerney wala hai aur woh her her cheez per qadir hai.
اب ذرا اللہ کی رحمت کے اثرات دیکھو کہ وہ زمین کو اس کے مردہ ہونے کے بعد کس طرح زندگی بخشتا ہے ! حقیقت یہ ہے کہ وہ مردوں کو زندہ کرنے والا ہے ، اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے ۔
تو اللہ کی رحمت کے اثر دیکھو ( ف۱۰۸ ) کیونکر زمین کو جِلاتا ہے اس کے مَرے پیچھے ( ف۱۰۹ ) بیشک مردوں کو زندہ کرے گا اور وہ سب کچھ کرسکتا ہے ،
دیکھو اللہ کی رحمت کے اثرات کہ مردہ پڑی ہوئی زمین کو وہ کس طرح جلا اٹھاتا ہے73 ، یقینا وہ مردوں کو زندگی بخشنے والا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔
سو آپ اﷲ کی رحمت کے اثرات کی طرف دیکھئے کہ وہ کس طرح زمین کو اس کی مُردنی کے بعد زندہ فرما دیتا ہے ، بیشک وہ مُردوں کو ( بھی اسی طرح ) ضرور زندہ کرنے والا ہے اور وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے
سورة الروم حاشیہ نمبر : 73 یہاں جس انداز سے نبوت اور بارش کا ذکر یکے بعد دیگرے کیا گیا ہے اس میں ایک لطیف اشارہ اس حقیقت کی طرف بھی ہے کہ نبی کی آمد بھی انسان کی اخلاقی زندگی کے لیے ویسی ہی رحمت ہے جیسی بارش کی آمد اس کی مادی زندگی کے لیے رحمت ثابت ہوتی ہے ۔ جس طرح آسمانی بارش کے نزول سے مردہ پڑی ہوئٰ زمین یکایک جی اٹھتی ہے اور اس میں کھیتیاں لہلہانے لگتی ہیں ، اسی طرح آسمانی وحی کا نزول اخلاق و روحانیت کی ویران پڑی ہوئی دنیا کو جلا اٹھاتا ہے اور اس میں فضائل و محامد کے گلزار لہلہانے شروع ہوجاتے ہیں ۔ یہ کفار کی اپنی بدقسمتی ہے کہ خدا کی طرف سے یہ نعمت جب ان کے ہاں آتی ہے تو وہ اس کا کفران کرتے ہیں اور اس کو اپنے لیے مژدہ رحمت سمجھنے کے بجائے پیام موت سمجھ لیتے ہیں ۔