Surah

Information

Surah # 30 | Verses: 60 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 84 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 17, from Madina
اَللّٰهُ الَّذِىۡ خَلَقَكُمۡ مِّنۡ ضُؔعۡفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنۡۢ بَعۡدِ ضُؔعۡفٍ قُوَّةً ثُمَّ جَعَلَ مِنۡۢ بَعۡدِ قُوَّةٍ ضُؔعۡفًا وَّشَيۡبَةً  ‌ؕ يَخۡلُقُ مَا يَشَآءُ ‌ۚ وَهُوَ الۡعَلِيۡمُ الۡقَدِيۡرُ‏ ﴿54﴾
اللہ تعالٰی وہ ہے جس نے تمہیں کمزوری کی حالت میں پیدا کیا پھر اس کمزوری کے بعد توانائی دی ، پھر اس توانائی کے بعد کمزوری اور بڑھاپا دیا جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے وہ سب سے پورا واقف اور سب پر پورا قادر ہے ۔
الله الذي خلقكم من ضعف ثم جعل من بعد ضعف قوة ثم جعل من بعد قوة ضعفا و شيبة يخلق ما يشاء و هو العليم القدير
Allah is the one who created you from weakness, then made after weakness strength, then made after strength weakness and white hair. He creates what He wills, and He is the Knowing, the Competent.
Allah Taalaa wohi hai jiss ney tumhen kamzori ki halat mein peda kiya phir uss kamzori kay baad tawanaee di phir uss tawanaee kay baad kamzori aur burhapa diya jo chahata hai peda kerta hai woh sab say poora waqif aur sab per poora qadir hai.
اللہ وہ ہے جس نے تمہاری تخلیق کی ابتدا کمزوری سے کی ، پھر کمزوری کے بعد طاقت عطا فرمائی ، پھر طاقت کے بعد ( دوبارہ ) کمزوری اور بڑھاپا طاری کردیا ۔ وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے ، اور وہی ہے جس کا علم بھی کامل ہے ، قدرت بھی کامل ۔
اللہ ہے جس نے تمہیں ابتداء میں کمزور بنایا ( ف۱۱٦ ) پھر تمہیں ناتوانی سے طاقت بخشی ( ف۱۱۷ ) پھر قوت کے بعد ( ف۱۱۸ ) کمزوری اور بڑھاپا دیا ، بناتا ہے جو چاہے ( ف۱۱۹ ) اور وہی علم و قدرت والا ہے ،
اللہ ہی تو ہے جس نے ضعف کی حالت سے تمہاری پیدائش کی ابتدا کی ، پھر اس ضعف کے بعد تمہیں قوت بخشی ، پھر اس قوت کے بعد تمہیں ضعیف اور بوڑھا کر دیا ۔ وہ جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے ۔ 79 وہ سب کچھ جاننے والا ، ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے ۔
اﷲ ہی ہے جس نے تمہیں کمزور چیز ( یعنی نطفہ ) سے پیدا فرمایا پھر اس نے کمزوری کے بعد قوتِ ( شباب ) پیدا کیا ، پھر اس نے قوت کے بعد کمزوری اور بڑھاپا پیدا کر دیا ، وہ جو چاہتا ہے پیدا فرماتا ہے اور وہ خوب جاننے والا ، بڑی قدرت والا ہے
سورة الروم حاشیہ نمبر : 79 یعنی بچپن ، جوانی اور بڑھاپا ، یہ ساری حالتیں اسی کی پیدا کردہ ہیں ۔ یہ اسی کی مشیت پر موقوف ہے کہ جسے چاہے کمزور پیدا کرے اور جس کو چاہے طاقت ور بنائے ، جسے چاہے بچپن سے جوانی تک نہ پہنچنے دے اور جس کو چاہے جوانا مرگ کردے ، جسے چاہے لمبی عمر دے کر بھی تندرست و توانا رکھے اور جس کو چاہے شاندار جوانی کے بعد بڑھاپے میں اس طرح ایڑیاں رگڑوائے کہ دنیا اسے دیکھ کر عبرت کرنے لگے ۔ انسان اپنی جگہ جس گھمنڈ میں چاہے مبتلا ہوتا رہے مگر خدا کے قبضہ قدرت میں وہ اس طرح بے بس ہے کہ جو حالت بھی خدا اس پر طاری کردے اسے وہ اپنی کسی تدبیر سے نہیں بدل سکتا ۔
پیدائش انسان کی مرحلہ وار روداد انسان کی ترقی وتنزل اس کی اصل تو مٹی سے ہے ۔ پھر نطفے سے پھرخون بستہ سے پھر گوشت کے لوتھڑے سے پھر اسے ہڈیاں پہنائی جاتی ہیں پھر ہڈیوں پر گوشت پوست پہنایا جاتا ہے پھر روح پھونکی جاتی ہے پھر ماں کے پیٹ سے ضعیف ونحیف ہو کر نکلتا ہے پھر تھوڑا تھوڑا بڑھتا ہے اور مضبوط ہوتا جاتا ہے پھر بچپن کے زمانے کی بہاریں دیکھتا ہے پھر جوانی کے قریب پہنچتا ہے پھر جوان ہوتا ہے آخر نشوونما موقوف ہوجاتی ہے ۔ اب قوی پھر مضمحل ہونے شروع ہوتے ہیں طاقتیں گھٹنے لگتی ہیں ادھیڑ عمر کر پہنچتا ہے پھر بڈھا ہوتا پھونس ہوجاتا ہے طاقت کے بعد یہ کمزوری بھی قابل عبرت ہوتی ہے ۔ کہ ہمت پست ہے ، دیکھنا سننا چلنا پھرنا اٹھنا اچکنا پکڑنا غرض ہرطاقت گھٹ جاتی ہے ۔ رفتہ رفتہ بالکل جواب دے جاتی ہے اور ساری صفتیں متغیر ہوجاتی ہے ۔ بدن پر جھریاں پڑجاتی ہیں ۔ رخسار پچک جاتے ہیں دانت ٹوٹ جاتے ہیں بال سفید ہوجاتے ہیں ۔ یہ قوت کے بعد کی ضعیفی اور بڑھاپا ۔ وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے ۔ بنانا بگاڑنا اس کی قدرت کے ادنی کرشمے ہیں ۔ ساری مخلوق اس کی غلام وہ سب کا مالک وہ عالم وقادر نہ اس کا سا کسی کا علم نہ اس جیسی کسی کی قدرت ۔ حضرت عطیہ عوفی کہتے ہیں میں نے اس آیت کو ضعفا تک حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے پڑھا تو آپ نے بھی اسے تلاوت کی اور فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس آیت کو اتناہی پڑھا تھا جو آپ پڑھنے لگے جس طرح میں نے تمہاری قرأت پر قرأت شروع کردی ( ابوداؤد ترمذی مسند احمد )