Surah

Information

Surah # 31 | Verses: 34 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 57 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 27-29, from Madina
اُولٰٓٮِٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنۡ رَّبِّهِمۡ‌ وَاُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ‏ ﴿5﴾
یہی لوگ ہیں جو اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ نجات پانے والے ہیں ۔
اولىك على هدى من ربهم و اولىك هم المفلحون
Those are on [right] guidance from their Lord, and it is those who are the successful.
Yehi log hain jo apnay rab ki taraf say hidayat per hain aur yehi log nijat paney walay hain.
وہی ہیں جو اپنے پروردگار کی طرف سے سیدھے راستے پر ہیں ، اور وہی ہیں جو فلاح پانے والے ہیں ۔
وہی اپنے رب کی ہدایت پر ہیں اور انھیں کا کام بنا ،
یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے راہ راست پر ہیں اور یہی فلاح پانے والے ہیں ۔ 4
یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ ہی فلاح پانے والے ہیں
سورة لُقْمٰن حاشیہ نمبر :4 جس زمانے میں یہ آیات نازل ہوئی ہیں اس وقت کفّارِ مکّہ یہ سمجھتے تھے اور علانیہ کہتے بھی تھے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی دعوت کو قبول کرنے والے لوگ اپنی زندگی برباد کر رہے ہیں ۔ اس لئے حصر کے ساتھ اور پورے زور کے ساتھ فرمایا گیا کہ یہی فلاح پانے والے ہیں یعنی یہ برباد ہونے والے نہیں ہیں جیسا کہ تم اپنے خیال خام میں سمجھ رہے ہو بلکہ دراصل فلاح یہی لوگ پانے والے ہیں اور اس سے محروم رہنے والے وہ ہیں جنھوں نے اس راہ کو اختیار کرنے سے انکار کیا ہے ۔ یہاں قرآن کے حقیقی مفہوم کو سمجھنے میں وہ شخص سخت غلطی کرے گا جو فلاح کو صرف اس دنیا کی حد تک اور وہ بھی صرف مادی خوشحالی کے معنی میں لے گا ۔ فلاح کا قرآنی تصور معلوم کرنے کے لئے حسب ذیل آیات کو تفہیم القرآن کے تشریحی حواشی کے ساتھ بغور دیکھنا چاہیے : البقرہ ، آیات ۲ تا ۵ ۔ آل عمران ، آیات ۱۰۲ ، ۱۳۰ ، ۲۰۰ ۔ المائدہ ، آیات ۳۵ ، ۹۰ الانعام ، ۲۱ ۔ الاعراف ، آیات ۷ ، ۸ ، ۱۵۷ ۔ التوبہ ، ۸۸ ۔ یونس ، ۱۷ ۔ النحل ، ۱۱٦ ۔ الحج ، ۷۷ ۔ المومنون ، ۱ ۔ ۱۱۷ ۔ النور ، ۵۱ ۔ الروم ، ۳۸ ۔