Surah

Information

Surah # 31 | Verses: 34 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 57 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 27-29, from Madina
ذٰ لِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ هُوَ الۡحَقُّ وَاَنَّ مَا يَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِهِ الۡبَاطِلُ ۙ وَاَنَّ اللّٰهَ هُوَ الۡعَلِىُّ الۡكَبِيۡرُ‏ ﴿30﴾
یہ سب ( انتظامات ) اس وجہ سے ہیں کہ اللہ تعالٰی حق ہے اور اس کے سوا جن جن کو لوگ پکارتے ہیں سب باطل ہیں اور یقیناً اللہ تعالٰی بہت بلندیوں والا اور بڑی شان والا ہے ۔
ذلك بان الله هو الحق و ان ما يدعون من دونه الباطل و ان الله هو العلي الكبير
That is because Allah is the Truth, and that what they call upon other than Him is falsehood, and because Allah is the Most High, the Grand.
Yeh sab ( intizamaat ) iss waja say hain kay Allah Taalaa haq hai aur uss kay siwa jin jin ko log pukartay hain sab batil hain aur yaqeenan Allah Taalaa boht bulandiyon wala aur bati shaan wala hai.
یہ سب کچھ اس لیے ہے کہ اللہ ہی کا وجود سچا ہے ، اور اس کے سوا جن ( معبودوں ) کو یہ ( مشرک ) پکارتے ہیں ، وہ بے بنیاد ہیں ، اور اللہ ہی وہ ہے جس کی شان بہت اونچی ہے ، جس کی ذات بہت بڑی ۔
یہ اس لیے کہ اللہ ہی حق ہے ( ف۵٤ ) اور اس کے سوا جن کو پوجتے ہیں سب باطل ہیں ( ف۵۵ ) اور اس لیے کہ اللہ ہی بلند بڑائی والا ہے ،
یہ سب کچھ اس وجہ سے ہے کہ اللہ ہی حق ہے 52 اور اسے چھوڑ کر جن دوسری چیزوں کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ سب باطل ہیں 53 ، اور ( اس وجہ سے کہ ) اللہ ہی بزرگ و برتر ہے 54 ۔ ع3
یہ اس لئے کہ اﷲ ہی حق ہے اور جن کی یہ لوگ اﷲ کے سوا عبادت کرتے ہیں ، وہ باطل ہیں اور یہ کہ اﷲ ہی بلند و بالا ، بڑائی والا ہے
سورة لُقْمٰن حاشیہ نمبر :52 یعنی حقیقی فاعل مختار ہے ، خلق و تدبیر کے اختیارات کا اصل مالک ہے ۔ سورة لُقْمٰن حاشیہ نمبر :53 یعنی وہ سب محض تمہارے تخیلات کے آفریدہ خدا ہیں ۔ تم نے فرض کر لیا ہے کہ فلاں صاحب خدائی میں کوئی دخل رکھتے ہیں اور فلاں حضرت کو مشکل کشائی و حاجت روائی کے اختیارات حاصل ہیں ۔ حالانکہ فی الواقع ان میں سے کوئی صاحب بھی کچھ نہیں بنا سکتے ۔ سورة لُقْمٰن حاشیہ نمبر :54 یعنی ہر چیز سے بالا تر جس کے سامنے سب پست ہیں ، اور ہر چیز سے بزرگ جس کے سامنے سب چھوٹے ہیں ۔