Surah

Information

Surah # 33 | Verses: 73 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 90 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
هُنَالِكَ ابۡتُلِىَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَزُلۡزِلُوۡا زِلۡزَالًا شَدِيۡدًا‏ ﴿11﴾
یہیں مومن آزمائے گئے اور پوری طرح وہ جھنجھوڑ دیئے گئے ۔
هنالك ابتلي المؤمنون و زلزلوا زلزالا شديدا
There the believers were tested and shaken with a severe shaking.
Yehi momin aazmaye gaye aur poori tarag woh jhanjhor diyey gaye.
اس موقع پر ایمان والوں کی بڑی آزمائش ہوئی اور انہیں ایک سخت بھونچال میں ڈال کر ہلا ڈالا گیا ۔
وہ جگہ تھی کہ مسلمانوں کی جانچ ہوئی ( ف۳۲ ) اور خوب سختی سے جھنجھوڑے گئے ،
اس وقت ایمان لانے والے خوب آزمائے گئے اور بری طرح ہلا مارے گئے 21
اُس مقام پر مومنوں کی آزمائش کی گئی اور انہیں نہایت سخت جھٹکے دئیے گئے
سورة الْاَحْزَاب حاشیہ نمبر :21 ایمان لانے والوں سے مراد یہاں وہ سب لوگ ہیں جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کا رسول مان کر اپنے آپ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروؤں میں شامل کیا تھا ، جن میں سچے اہل ایمان بھی شامل تھے اور منافقین بھی ۔ اس پیراگراف میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے گروہ کا مجموعی طور پر ذکر فرمایا ہے ۔ اس کے بعد کے تین پیرا گرافوں میں منافقین کی روش پر تبصرہ کیا گیا ہے ۔ پھر آخر کے دو پیراگراف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مومنین صادقین کے بارے میں ہیں ۔
منافقوں کا فرار اس گھبراہٹ اور پریشانی کا حال بیان ہو رہا ہے جو جنگ احزاب کے موقعہ پر مسلمانوں کی تھی کہ باہر سے دشمن اپنی پوری قوت اور کافی لشکر سے گھیرا ڈالے کھڑا ہے ۔ اندرون شہر میں بغاوت کی آگ بھڑکی ہوئی ہے یہودیوں نے دفعۃ صلح توڑ کر بےچینی کی باتیں بنا رہے ہیں کہہ رہے ہیں کہ بس اللہ کے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے وعدے دیکھ لئے ۔ کچھ لوگ ہیں جو ایک دوسرے کے کان میں صور پھونک رہے ہیں کہ میاں پاگل ہوئے ہو؟ دیکھ نہیں رہے دو گھڑی میں نقشہ پلٹنے والاہے ۔ بھاگ چلو لوٹولوٹو واپس چلو ۔ یثرب سے مراد مدینہ ہے ۔ جیسے صحیح حدیث میں ہے کہ مجھے خواب میں تمہاری ہجرت کی جگہ دکھائی گئی ہے ۔ جو دو سنگلاخ میدانوں کے درمیان ہے پہلے تو میرا خیال ہوا تھا کہ یہ ہجر ہے لیکن نہیں وہ جگہ یثرب ہے ۔ اور روایت میں ہے کہ وہ جگہ مدینہ ہے ۔ البتہ یہ خیال رہے کہ ایک ضعیف حدیث میں ہے جو مدینے کو یثرب کہے وہ استغفار کر لے ۔ مدینہ تو طابہ ہے وہ طابہ ہے یہ حدیث صرف مسند احمد میں ہے اور اس کی اسناد میں ضعف ہے ۔ کہا گیا ہے کہ عمالیق میں سے جو شخص یہاں آکر ٹھہرا تھا چنکہ اسکا نام یثرب بن عبید بن مہلا بیل بن عوص بن عملاق بن لاد بن آدم بن سام بن نوح تھا اس لئے اس شہر کو بھی اسی کے نام سے مشہور کیا گیا ۔ یہ بھی قول ہے کہ تورات شریف میں اس کے گیارہ نام آئے ہیں ۔ مدینہ ، طابہ ، جلیلہ ، جابرہ ، محبہ ، محبوبہ ، قاصمہ ، مجبورہ ، عدراد ، مرحومہ ۔ کعب احبار رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ہم تورات میں یہ عبادت پاتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مدینہ شریف سے فرمایا اے طیبہ اور اے طابہ اور اے مسکینہ خزانوں میں مبتلا نہ ہو تمام بستیوں پر تیرا درجہ بلند ہوگا ۔ کچھ لوگ تو اس موقعہ خندق پر کہنے لگے یہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ٹھہرنے کی جگہ نہیں اپنے گھروں کو لوٹ چلو ۔ بنو حارثہ کہنے لگے یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھروں میں چوری ہونے کا خطرہ ہے وہ خالی پڑے ہیں ہمیں واپس جانے کی اجازت ملنی چاہیے ۔ اوس بن قینطی نے بھی یہی کہا تھا کہ ہمارے گھروں میں دشمن کے گھس جانے کا اندیشہ ہے ہمیں جانے کی اجازت دیجئے ۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے دل کی بات بتلادی کہ یہ تو ڈھونک رچایا ہے حقیقت میں عذر کچھ بھی نہیں نامردی سے بھگوڑا پن دکھاتے ہیں ۔ لڑائی سے جی چرا کر سرکنا چاہتے ہیں ۔