Surah

Information

Surah # 33 | Verses: 73 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 90 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَمَنۡ يَّقۡنُتۡ مِنۡكُنَّ لِلّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ وَتَعۡمَلۡ صَالِحًـا نُّؤۡتِهَـآ اَجۡرَهَا مَرَّتَيۡنِۙ وَاَعۡتَدۡنَا لَهَا رِزۡقًا كَرِيۡمًا‏ ﴿31﴾
اور تم میں سے جو کوئی اللہ کی اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرے گی اور نیک کام کرے گی ہم اسے اجر ( بھی ) دوہرا دیں گے اور اس کے لئے ہم نے بہترین روزی تیار کر رکھی ہے ۔
و من يقنت منكن لله و رسوله و تعمل صالحا نؤتها اجرها مرتين و اعتدنا لها رزقا كريما
And whoever of you devoutly obeys Allah and His Messenger and does righteousness - We will give her her reward twice; and We have prepared for her a noble provision.
Aur tum mein say jo koi Allah ki aur uss kay rasool ki farman bardaari keray gi aur nek kaam keray gi hum ussay ajar ( bhi ) dohra den gay aur uss kay liye hum ney behtareen rozi tayyar ker rakhi hai.
اور تم میں سے جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی تابع دار رہے گی اور نیک عمل کرے گی ، اسے ہم اس کا ثواب بھی دو گنا دیں گے ، اور اس کے لیے ہم نے باعزت رزق تیار کر رکھا ہے ۔
اور ( ف۷۸ ) جو تم میں فرمانبردار رہے اللہ اور رسول کی اور اچھا کام کرے ہم اسے اوروں سے دُونا ثواب دیں گے ( ف۷۹ ) اور ہم نے اس کے لیے عزت کی روزی تیار کر رکھی ہے ( ف۸۰ )
اور تم میں سے جو اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی اطاعت کرے گی اور نیک عمل کرے گی اس کو ہم دوہرا اجر دیں گے 45 اور ہم نے اس کے لیے رزق کریم مہیا کر رکھا ہے ۔
اور تم میں سے جو اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی اطاعت گزار رہیں اور نیک اعمال کرتی رہیں تو ہم ان کا ثواب ( بھی ) انہیں دوگنا دیں گے اور ہم نے اُن کے لئے ( جنّت میں ) باعزّت رزق تیار کر رکھا ہے
سورة الْاَحْزَاب حاشیہ نمبر :45 گناہ پر دوہرے عذاب اور نیکی پر دوہرے اجر کی وجہ یہ ہے کہ جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ انسانی معاشرے میں کسی بلند مرتبے پر سرفراز فرماتا ہے وہ بالعموم لوگوں کے رہنما بن جاتے ہیں اور بندگان خدا کی بڑی تعداد بھلائی اور برائی میں انہی کی پیروی کرتی ہے ۔ ان کی برائی تنہا انہی کی برائی نہیں ہوتی بلکہ ایک قوم کے بگاڑ کی موجب بھی ہوتی ہے اور ان کی بھلائی صرف انہی کی انفرادی بھلائی نہیں ہوتی بلکہ بہت سے انسانوں کی فلاح کا سبب بھی بنتی ہے ۔ اس لیے جب وہ برے کام کرتے ہیں تو اپنے بگاڑ کے ساتھ دوسروں کے بگاڑ کی بھی سزا پاتے ہیں ۔ اور جب وہ نیک کام کرتے ہیں تو انہیں اپنی نیکی کے ساتھ اس بات کی جزا بھی ملتی ہے کہ انہوں نے دوسروں کو بھلائی کی راہ دکھائی ۔ اس آیت سے یہ اصول بھی نکلتا ہے کہ جہاں جتنی زیادہ حرمت ہو گی اور جس قدر زیادہ امانت کی توقع ہو گی ، وہاں اسی قدر زیادہ ہتک حرمت اور ارتکاب خیانت کا جرم شدید ہو گا اور اسی قدر زیادہ اس کا عذاب ہو گا ۔ مثلاً مسجد میں شراب پینا اپنے گھر میں شراب پینے سے شدید تر جرم ہے اور اس کی سزا زیادہ سخت ہے ۔ محرمات سے زنا کرنا غیر عورت سے زنا کی بہ نسبت اشد ہے اور اس پر زیادہ سخت عذاب ہو گا ۔
اس آیت میں اللہ تعالیٰ اپنے عدل و فضل کا بیان فرما رہا ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات سے خطاب کر کے فرما رہا ہے کہ تمہاری اطاعت گذاری اور نیک کاری پر تمہیں دگنا اجر ہے اور تمہارے لئے جنت میں باعزت روزی ہے ۔ کیونکہ یہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کی منزل میں ہوں گی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی منزل اعلیٰ علیین میں ہے جو تمام لوگوں سے بالا تر ہے ۔ اسی کا نام وسیلہ ہے ۔ یہ جنت کی سب سے اعلیٰ اور سب سے اونچی منزل ہے جس کی چھت عرش اللہ ہے ۔