Surah

Information

Surah # 33 | Verses: 73 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 90 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَقُوۡلُوۡا قَوۡلًا سَدِيۡدًا ۙ‏ ﴿70﴾
اے ایمان والو! اللہ تعالٰی سے ڈرو اور سیدھی سیدھی ( سچی ) باتیں کیا کرو ۔
يايها الذين امنوا اتقوا الله و قولوا قولا سديدا
O you who have believed, fear Allah and speak words of appropriate justice.
Aey eman walon! Allah Taala say daro aur seedhi seedhi ( sachi ) baaten kiya kero.
اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو ، اور سیدھی سچی بات کہا کرو ۔
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کہو ( ف۱٦۹ )
اے ایمان لانے والو ، اللہ سے ڈرو اور ٹھیک بات کیا کرو ۔
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرا کرو اور صحیح اور سیدھی بات کہا کرو
تقویٰ کی ہدایت ۔ اللہ تعالیٰ اپنے مومن بندوں کو اپنے تقویٰ کی ہدایت کرتا ہے ان سے فرماتا ہے کہ اس طرح وہ اس کی عبادت کریں کہ گویا اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں اور بات بالکل صاف ، سیدھی ، سچی ، اچھی بولا کریں ، جب وہ دل میں تقویٰ ، زبان پر سچائی اختیار کرلیں گے تو اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ انہیں اعمال صالحہ کی توفیق دے گا اور ان کے تمام اگلے گناہ معاف فرما دے گا بلکہ آئندہ کیلئے بھی انہیں استغفار کی توفیق دے گا تاکہ گناہ باقی نہ رہیں ۔ اللہ رسول کے فرمانبردار اور سچے کامیاب ہیں جہنم سے دور اور جنت سے سرفراز ہیں ۔ ایک دن ظہر کی نماز کے بعد مردوں کی طرف متوجہ ہو کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے اللہ کا حکم ہوا ہے کہ میں تمہیں اللہ سے ڈرتے رہنے اور سیدھی بات بولنے کا حکم دوں ۔ پھر عورتوں کی طرف متوجہ ہو کر بھی یہی فرمایا ( ابن ابی حاتم ) ابن ابی الدنیا کی کتاب التقویٰ میں ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ منبر پر ہر خطبے میں یہ آیت تلاوت فرمایا کرتے تھے ۔ لیکن اس کی سند غریب ہے ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ہے جسے یہ بات پسند ہو کہ لوگ اس کی عزت کریں اسے اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنا چاہئے ۔ عکرمہ فرماتے ہیں قول سدید لا الٰہ الا اللہ ہے ۔ حضرت خباب فرماتے ہیں سچی بات قول سدید ہے ۔ مجاہد فرماتے ہیں ہر سیدھی بات قول سدید میں داخل ہے ۔